پاکستان
Time 28 اکتوبر ، 2018

مصر کی بندرگاہ پر 6 پاکستانی ملاح چھ ماہ سے محصور


مصر کی بندرگاہ پر 6 پاکستانی ملاح پھنس کر رہ گئے، ایک ملاح ضیاء نے جیو نیوز کوبتایا کہ دو ماہ سے تنخواہیں بھی بند ہیں۔

مصری بندرگاہ پر لنگرانداز مرچنٹ شپ پر پاکستانی عملے کو پھنسے 6 ماہ ہوگئے ہیں، عملے نے جیو نیوز کو خصوصی پیغام میں بتایا کہ بحری جہاز پر پہلے سے مقدمہ درج تھا جس سے انہیں لاعلم رکھا گیا، بعد میں جہاز مالک نے مصری بحریہ سے محصولات کے تنازعے کے باعث ہاتھ اٹھالیے اور اب عملہ سفاگا کی بندرگاہ پر بے یار و مددگار ہے۔

ملاح ضیاء نے جیو نیوز کو بتایا کہ عملے کی تعداد چھ ہے جن میں کپتان، چیف انجینئر، چیف آفیسر، آئلر، اے بی سی مین اور کُک شامل ہیں، دو ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کے باعث اب کھانے پینے کے لالے پڑگئے ہیں جبکہ پاسپورٹ سمیت سفری دستاویزات پورٹ اتھارٹی کے قبضے میں ہے۔

مصر میں پھنسے پاکستانیوں نے اپیل کی ہے کہ قاہرہ میں پاکستانی سفارتخانہ ان کی وطن واپسی کے انتظامات کرے۔

اطلاعات کے مطابق بحری جہاز سی ہارس ٹو کا مالک حاجی فیصل مقسط میں مقیم ہے جس نے جیو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ مصری بحریہ کو محصولات کی مد میں مزید پیسے نہیں دے سکتا۔

حاجی فیصل نے کہا کہ عملے کو کہا ہے کہ وہ ٹکٹ لے کر پاکستان چلے جائیں جبکہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عملے کو تنخواہیں دے دی ہیں۔

مزید خبریں :