29 اکتوبر ، 2018
گوادر: ایشیائی پارلیمانی اسمبلی (اے پی اے) کی کمیٹی برائے سیاسی امور اور خصوصی کمیٹی برائے قیام ایشین پارلیمنٹ کا تین روزہ اجلاس گوادر میں شروع ہوگیا۔
اجلاس میں چین، سعودی عرب، ایران سمیت 26 ایشیائی ممالک سے 100 کے قریب ارکان پارلیمنٹ اور مندوبین شریک ہیں۔
اجلاس میں پاکستان کی سینیٹ کے ارکان، یورپی مندوبین اور اے پی اے کے سیکرٹری جنرل بھی شریک ہیں جبکہ اجلاس کا مقصد خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا اور باہمی تعاون سے خطے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
اجلاس کے ذریعے پاکستان نئے شہر اور بندرگاہ گوادر کو دنیا سے متعارف کروائے گا، جہاں شرکاءکو شہر گوادر کے حوالے سے خصوصی بریفنگ بھی دی جائے گی۔
اسمبلی کے اجلاس کیلئے گوادر کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے اور بلوچ ثقافتی گروپس مہمانوں کے استقبال کے لیے موجود ہیں۔
کانفرنس میں گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یاسین زئی اور ملک بھر سے سینیٹرز بھی شرکت کر رہے ہیں۔
قائم مقام صدر محمد صادق سنجرانی نے ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سیاسی امور اور تشکیل ایشیائی پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے اجلا س سے خطاب کیا۔
محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ گوادر علاقے، خطے اور براعظموں کے درمیان ایک بڑی آبی اور زمینی گزر گاہ بننے جارہا ہے جو مختلف ممالک کی معیشتوں کیلئے تجارتی و اقتصادی مواقع پیدا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی پارلیمانی نمائندوں پر مشتمل یہ فورم خطے میں شراکت داری کے فروغ، امن، ترقی، جمہوریت، استحکام کیلئے کوشاں ہے اور اس فورم کی بدولت مثبت سیاست کے فروغ کیلئے مؤثر اقدامات اور جدید رجحانات کی طرف رہنمائی ملے گی۔
کانفرنس کے شرکاءنے سینیٹ کی قیادت اور انتظامیہ کو بہترین انتظامات پر داد دی اور گوادر کی بطور پورٹ سٹی ترقی اور اس کے خطے کی ترقی میں کردار کو سراہا۔