پاکستان
Time 03 نومبر ، 2018

حکومت نے احتجاج کے خاتمے کو عارضی حل قرار دے دیا


وفاقی حکومت نے آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف مذہبی جماعتوں کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے خاتمے کے لیے ہونے والے معاہدے کو عارضی حل قرار دیے دیا ہے۔ 

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے بی سی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دھرنا ختم کرانے کے لیے دو آپشن تھے، فورس استعمال کرتے تو لوگ قتل ہو سکتے تھے، ریاست کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کی کوشش کی اور مذاکرات میں آپ کچھ حاصل کرتے ہیں اور کچھ چھوڑنا پڑتا ہے۔

فواد چوہدری نے حکومت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جو کچھ کیا وہ صرف فائر فائٹنگ ہے، فی الوقت حکومت نے جو قدم اٹھایا ہے وہ اس مسئلے کا علاج نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی اور پُرتشدد احتجاجی مظاہروں کا مستقل حل ڈھونڈنا ہو گا۔

وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ آسیہ بی بی کو ملک چھوڑنے کی اجازت دینے یا نہ دینے سے متعلق فیصلہ عدالت کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آسیہ بی بی کی سیکیورٹی کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گی۔

خیال رہے کہ تین روز قبل سپریم کورٹ نے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو توہین رسالت کیس میں شواہد نہ ہونے کی بنیاد پر رہا کر دیا تھا جس کے خلاف مذہبی جماعتوں نے ملک بھر میں مظاہرے شروع کر دیے تھے۔

گزشتہ روز بھی نماز جمعہ کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس کے خاتمے کے لیے حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کی قیادت کے درمیان ایک 5 نکاتی معاہدہ بھی طے ہوا تھا۔

مزید خبریں :