04 نومبر ، 2018
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آسیہ بی بی سے متعلق فیصلے کے بعد ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمات کا اندراج اور پکڑ دھکڑ کا عمل شروع ہوگیا۔
کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں توڑ پھوڑ اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کرتے ہوئے اسلام آباد سے 11 اور کراچی سے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق تھانہ کورال اور شہزاد ٹاؤن نے کارروائی کرتے ہوئے 11 مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا جنہوں نے ترامڑی چوک پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو زخمی کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان پر دہشت گردی، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزامات ہیں جب کہ مقدمات میں 100 سے زائد نامعلوم افراد نامزد ہیں جنہیں جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
کراچی پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں کورنگی انڈسٹریل ایریا سے 2 ملزمان کو حراست میں لے لیا، حکام کا کہنا ہے کہ شہر میں 31 اکتوبر سے 2 نومبر تک ہونے والے دھرنے اور ہنگامہ آرائی کے خلاف مختلف تھانوں میں 12 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق مقدمات ایئرپورٹ، سچل، کھارادر، گارڈن، نیو کراچی، اورنگی ٹاؤن اور دیگر تھانوں میں درج ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات ابتدائی طور پر نامعلوم افراد کے خلاف درج کیے جارہے ہیں، ملزمان کی سی سی ٹی وی اور سوشل میڈیا وڈیوز سے شناخت کی جائے گی جب کہ مقدمات میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔
ہنگامہ آرائی اور متنازع تقاریر کے خلاف گوجرانوالہ کے تھانہ کوتوالی میں پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں مختلف جماعتوں کے 9 نامزد اور 2500 نامعلوم افراد شامل ہیں، مقدمے میں مختلف جماعتوں کی مرکزی قیادت کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اٹک کے مختلف تھانوں میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے 4 مقدمات درج کیے گئے ہیں، مقدمات سٹی، جنڈ، فتح جنگ اور پنڈی گھیب کے تھانوں میں درج کیے گئے۔