Time 08 نومبر ، 2018
پاکستان

پاکستان اورآئی ایم ایف کے مذاکرات، پاور سیکٹر کی کار کردگی کا ڈیٹا پیش


اسلام آباد: پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان دوسرے روز کے مذاکرات اسلام آباد میں اختتام پزیر ہو گئے۔ تکنیکی سطح کے مذاکرات میں پاور سیکٹر کی کار کردگی سے متعلق ڈیٹا پیش کیا گیا، آئی ایم ایف کو پاکستان کے پاور سیکٹر کے نقصانات اور وصولیوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ 

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے دوسرے روز کے مذاکرات میں پاور ڈویژن کی طرف سے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات بقایاجات اور گردشی قرضوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔

ذرائع کے مطابق وفد کو بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے اور بجلی چوری کی روک تھام کیلئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

وفد کو بتایا گیا کہ برآمدات کے فروغ کیلئے برآمدی شعبے میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔

آئی ایم ایف کی ٹیم ابھی صرف معیشت کے مختلف شعبوں سے متعلق اعداد و شمار پر بریفنگ لے رہی ہے اور  12 نومبر سے شروع ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات میں ان پر اپنا نکتہ نظر پیش کرے گی۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ 20 نومبر تک جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام سے پاکستان کو 5 سے 6 ارب ڈالرملیں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم دو ہفتوں کیلئے آئی ہے، مختلف ملاقاتیں ہوں گی، چین سے جلد اچھی خبر آئے گی۔

وزیرخزانہ نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف سے شرائط والا مرحلہ ابھی نہیں آیا، آئی ایم ایف کی ٹیم دو ہفتوں کیلئے آئی ہے مختلف ملاقاتیں ہوں گی۔ اگر آئی ایم ایف نے کوئی ایسی شرط رکھی جو ملک کے مفاد میں نہ ہو تو قبول نہیں کریں گے، سارے انتظامات اس لیے بھی کیے کہ اگر آئی ایم ایف سے کوئی ایسی شرط آئے تو ہمیں جھکنا نہ پڑے۔

مزید خبریں :