08 نومبر ، 2018
امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ریمنڈ ڈیوس اور بریگیڈئیر برگ ڈیل کے بدلے ان کی بہن کو پاکستان کے حوالے کرنے کی پیشکش کی تھی۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے فوزیہ صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی پیشکش کے باوجود پاکستان نے عافیہ کی جگہ ’’کچھ اور‘‘ لینے کا فیصلہ کیا۔
فوزیہ صدیقی نے کہا کہ عافیہ کو صدر اوباما کی طرف سے صدارتی معافی کے آپشن کے وقت بھی پاکستان نے سستی دکھائی لیکن اب 100 فیصد امید ہے کہ ڈاکٹر عافیہ جلد پاکستان آ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 2003 سے اس معاملے پر اُن کے ساتھ ہیں، وہ کہہ چکے ہیں کہ عافیہ کو تنہا چھوڑنے والوں کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ عمران خان آمرانہ دور میں بھی عافیہ صدیقی کے ساتھ کھڑے رہے جب دوسرے خوفزدہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے عافیہ صدیقی پر پیش رفت کا بتایا ہے جس کے بعد وہ عافیہ کی رہائی کیلیے بہت پُر امید ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں وزیراعظم عمران خان سے بہت زیادہ توقعات ہیں، عافیہ کی وطن واپسی کے سیاسی اور سفارتی کئی راستے کھلے ہیں۔
ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ امریکا عافیہ کی رہائی پر رضامند ہے، عملی اقدامات پاکستان کو کرنے ہیں، امریکا نے پاکستان سے قانونی تقاضے پورے کرنے کے لئے کہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مجرمان کی وطن منتقلی کے عالمی معاہدے پر دستخط کرنا ہونگے، امریکا عالمی معاہدے کا پہلے ہی رکن ہے۔
خیال رہے کہ امریکی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ستمبر 2010 میں 87 برس کی سزا سنائی تھی جس کے بعد سے وہ قید تنہائی کاٹ رہی ہیں۔