ڈائریکٹر پی سی بی انٹرنیشنل ذاکرخان کے غیرملکی دوروں کی فہرست طویل ہوگئی

عہدے کا چارج سنبھالتے ہی ذاکر خان کے ٖغیر ملکی دوروں کا نا ختم ہونے والا سفر چل نکلا ہے، ذرائع۔ فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان کے غیر ملکی دوروں کی فہرست طویل ہو گئی۔

پاکستان کے لیے 1984 سے 1990 کے دوران 2 ٹیسٹ اور 17 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلنے والے ذاکر خان اس وقت پی سی بی میں بطور ڈائریکٹر انٹرنیشنل خدمات انجام دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ 2016 میں بنگلہ دیش میں منعقد ہونے والے انڈر 19 ورلڈ کپ کی شکست کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے بطور منیجر ٹیم کے ساتھ جانے والے ذاکر خان کو ذمہ دار قرار دیا تھا، لیکن اس کے باوجود پی سی بی نے نہ تو ذاکر خان کو فارغ گیا بلکہ اُن کی ساڑھے 6 لاکھ روپے کی تنخواہ بھی جا ری رہی۔

اب نجم سیٹھی کے مستعفی ہونے کے بعد ذاکر خان نئے چیئرمین احسان مانی کے عہدہ سنبھالنے سے قبل ہی ڈائریکٹر انٹرنیشنل کے عہدے پر براجمان ہو گئے، جسے پی سی بی آئین کی کھلی خلاف وزری کہا جا سکتا ہے،کیوں کہ عبوری چیئرمین کو ذاکر خان کو ڈائریکٹر انٹرنیشنل بنانے کا کوئی استحقاق نہیں تھا، البتہ اس عہدے کا چارج سنبھالتے ہی ذاکر خان کے ٖغیر ملکی دوروں کا نا ختم ہونے والا سفر چل نکلا ہے۔

پی سی بی خزانے سے بزنس کلاس ٹکٹ کے ساتھ ذاکر خان قریبا 3بار دبئی جا چکے ہیں جہاں اُن کے ہوٹل کے ساتھ پی سی بی کو ڈیلی الاونس کی مد میں ذاکر خان 200 ڈالر اور گاڑی کا کرایہ 100 ڈالر یومیہ ادا کرنا پڑا۔

اب اطلاعات ہیں کہ ڈائریکٹر انٹرنیشنل دو ہفتے کے لیے جنوبی افریقا گئے، اُن کے دورے کے حوالے سے پی سی بی ذرائع کا مؤقف ہے کہ موصوف دورے کے انتظامات کو دیکھنے کے لیے وہاں گئے ہیں۔

البتہ دلچسپ بات یہ ہے کہ 13 دسمبر 2018 سے 7 فروری 2019 تک جنوبی افریقا کا دورہ کرنے والی قومی ٹیم کی تمام تفصیلات قریباً دو ماہ پہلے ہی منظر عام پر آ چکی ہیں، اس صورت حال میں ڈائریکٹر انٹرنیشنل کا جنوبی افریقا جانا مضحکہ خیز دکھا ئی دیتا ہے۔

دوسری طرف پی سی بی کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے جیو نیوز کے پروگرام "اسکور" میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ذاکر خان صرف اکیلے دبئی نہیں جا رہے بلکہ ان کے ساتھ اسسٹنٹ بھی جاتا ہے اور پی سی بی کو اس مد میں 35 سے 40 لاکھ روپے کے اخراجات کا سامنا کرنا پڑا ہو گا۔

بظاہر ڈائریکٹر انٹرنیشنل ذاکر خان جو وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پی سی بی میں آزادانہ انداز میں کام کر رہے ہیں اور چیئرمین احسان مانی بھی اُن کے سامنے بے بس ہیں۔

مزید خبریں :