ٹیسٹ کرکٹ میں 200 سے کم رنز کا ہدف اور پاکستان کا ریکارڈ

ابوظہبی ٹیسٹ میں پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم مارجن سے شکست ہوئی جبکہ نیوزی لینڈ نے سب سے کم مارجن سے ٹیسٹ میچ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا— فوٹو: بشکریہ آئی سی سی

نیوزی لینڈ کی ٹیم نے دوسری بار 200 سے کم ہدف کا دفاع کرتے ہوئے ٹیسٹ میچ جیتا ہے۔ ابوظہبی ٹیسٹ کے علاوہ 1978 میں ویلنگٹن میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو شکست دی تھی۔

61 ٹیسٹ میچوں میں نیوزی لینڈ 54 بار 200 سے کم ہدف کا دفاع کرتے ہوئے میچ ہار گئی جبکہ پانچ میچز ڈرا رہے۔

ابوظہبی ٹیسٹ میں پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے کم مارجن سے شکست ہوئی جبکہ نیوزی لینڈ نے سب سے کم مارجن سے ٹیسٹ میچ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں دنیا کی کسی بھی ٹیم کی پانچویں سب سے کم ترین مارجن سے فتح تھی۔

گذشتہ 10 سال میں پاکستان ٹیم 200 سے کم ہدف کے تعاقب میں پانچ بار ناکام رہی اور یہ عالمی ریکارڈ ہے۔ ایک سال کے دوران ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستانی بیٹسمین 200 سے کم اسکور نہ بنا سکے۔ بھارت دو جبکہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیم ایک ایک بار 200 سے کم اسکور نہ بناسکی اور میچ ہار گئی۔

چھوٹے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کی طرف گامزن تھی لیکن پھر بیٹنگ لائن کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ٹیم نے یوٹرن لیا اور جیتا ہوا میچ ہار گئی۔

پیر کو چوتھے روز 176 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور 171 رنز ہی بنا سکی۔

2017میں پاکستانی ٹیم دو بار 200 سے بھی کم اسکور پر ہمت ہار چکی ہے۔ ڈیڑھ سال میں پاکستانی ٹیم کو تیسری بار جیت کیلئے 200 سے کم رنز کا ہدف ملا لیکن وہ میچ نہ جیت سکی۔

مئی2017 میں برج ٹاؤن بارباڈوس میں پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت کیلئے 188 رنز درکار تھے۔ پاکستانی ٹیم 81 رنز پر آؤٹ ہوکر میچ 106 رنز سے ہار گئی تھی۔

ابوظہبی میں پچھلے سال پاکستان کو سری لنکا کے خلاف جیت کیلئے 136 رنز درکار تھے، لیفٹ آرم اسپنر رنگانا ہیراتھ نے 43 رنز دے کر چھ وکٹ حاصل کئے۔ پاکستانی ٹیم مایوس کن انداز میں114 رنز پر آؤٹ ہوگئی اور میچ 21 رنز سے ہار گئی تھی۔

مزید خبریں :