19 نومبر ، 2018
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر پاکستان کو موصول ہوگئے ہیں جبکہ مزید دو ارب ڈالر چند روز میں مل جائیں گے۔
رواں برس 23 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کو 12 ارب ڈالر کا امدادی پیکج دینے پر رضا مند ہوگیا ہے۔
دورے کے دوران پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدان کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیا گیا جس کے مطابق سعودی عرب نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی کہ وہ پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ایک سال کیلئے ڈپازٹ کرے گا جس کا مقصد ادائیگیوں کے توازن کو سہارا دینا ہے۔
اب ان میں سے ایک ارب ڈالر پاکستان کے اکاؤنٹ میں آچکے ہیں۔
اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا جس کے بعد اس پر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ رقم پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی آئے گی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں استحکام آئے گا۔
خیال رہے کہ موجودہ حکومت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دور کرنے اور معیشت کی حالت بہتر کرنے کیلئے کوششیں کررہی ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے چین اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بھی مذاکرات کیے ہیں۔