04 دسمبر ، 2018
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بنی گالہ کیس میں ریمارکس دیے کہ نیر رضوی سچی بات کرنے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل تھے، حکومت نے شاید سچ بولنے پر ہی انہیں عہدے سے ہٹایا، جو انصاف کے لیے کھڑا ہو حکومت اسے عہدے سے ہٹا دیتی ہے۔
سپریم کورٹ میں بنی گالہ غیر قانونی تجاوزات کیس کی سماعت جاری ہے، جس کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران خان کا گھر ریگولر ہونے کی کیا اپ ڈیٹ ہے اور کیا انہوں نے گھر ریگولر کرانے کے لیے درخواست دی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ 'کیا صرف وزیراعظم کی وجہ سے گھر ریگولر کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے، کس کس نے زمین ریگولر کرنے کے لیے اپلائی کیا اور کس کس نے ریگولرائزیشن فیس جمع کرائی ہے، تمام تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔
چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے عدالت کو بتایا کہ مجموعی طور پر 100 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں جس پر چیف جسٹس نے کہا درخواست گزاروں سے مزید معلومات اور دستاویزات مانگی ہیں۔
سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ انہیں کیس کی فائل تاخیر سے ملی جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ فائل دیکھ لیں عدالت وقفہ کے بعد کیس کو ٹیک اپ کرتی ہے۔
جس کے بعد عدالت نے بنی گالہ غیر قانونی تجاوزات کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا۔