اسٹور کی حفاظت کیلئے مالک کی چوروں کو انوکھی پیشکش

فوٹو کریڈٹ : مرمیڈز ومپسی / پکسا بے

سنا تو ہو گا کہ دودھ کی رکھوالی کے لیے بلی کو نگرانی سونپنا، اب اس کا عملی نمونہ بھی پڑھ لیں۔ کپڑوں کے اسٹور کی مالکن نے بھی شاید یہ کہاوت سن رکھی ہو گی اسی لیے انہوں نے چوروں کو اپنے اسٹور کا حفاظتی نظام بہتر بنانے کے لیے نوکری کی پیشکش کر دی۔

برطانیہ میں کپڑوں کے ایک اسٹور کی مالکن نے اسٹور کو چوروں سے محفوظ رکھنے کے لیے غیر روایتی اور انوکھا طریقہ اپنایا۔ خاتون نے اپنا نام مخفی رکھتے ہوئے ماہر چوروں کی خدمات حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

وہ چاہتی ہیں کہ ماہر چور ان کے اسٹور پر آئیں اور انہیں بتائیں کہ انہوں نے یہ کیسے کیا تاکہ اس طریقے سے وہ اپنے اسٹور کو آئندہ ایسی چوری سے بچا سکیں۔

خاتون نے یہ اشتہار بارک ڈاٹ کام پر پوسٹ کیا، جو فوراً ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ اس اشتہار میں چور کو اسٹور پر آکر چوری کی کوشش کرنے پر 50 پاونڈ  فی گھنٹہ کی پیشکش کی گئی ہے، ساتھ ہی بونس کے طور پر  چوری کی گئی تین اشیا بھی چور اپنے پاس رکھنے کا حقدار ہو گا۔

اشتہار میں چور کے لیے واحد قابلیت یہ رکھی گئی ہے کہ اس کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔

امیدواروں کو اسٹور میں کئی ہفتوں تک مختلف مواقعوں پر کئی بار گھسنے کی کوشش کرنا ہو گی اور اس کے بعد اپنی کامیاب کوششوں پر مبنی ایک رپورٹ بنانا ہو گی جس میں چوری شدہ اشیا کی تفصیل اور ان کے طریقہ کار کے بارے میں بتانا ہو گا۔

اشتہار کی تفصیلات میں خاتون نے اس انوکھی نوکری کی توجیہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ شاید وہ اس طرح سے برسوں سے ہونے والی چوریوں کا سدباب کرنے میں کامیاب ہو سکیں۔

اسٹور کی مالکن نے لکھا کہ میں کسی ایسے ماہر کی تلاش میں ہوں جو میرے اسٹور کی حفاظتی انتظامات میں موجود خامیوں کو سامنے لا سکے، میں ان چوریوں کو 2013 سے ہر کرسمس کے دوران بھگت رہی ہوں اور اب ان سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتی ہوں۔

نامعلوم خاتون نے امید ظاہر کی ہے کہ اس تجربے سے انہیں خاطر خواہ نتائج حاصل ہوں گے اور وہ اپنے اسٹور میں حفاظتی انتظامات مزید بہتر کر سکیں گی۔

اس اشتہار کے وائرل ہونے کے ساتھ ہی انگریزی اخبار دی مرر نے بارک ڈاٹ کام کے معاون بانی کیئی فیلر کو رائے دینے کے لیے کہا۔ 

ان کے مطابق وہ خاتون کی جانب سے اس اشتہار پر خود بھی حیران ہیں لیکن امید رکھتے ہیں کہ خاتون کو اپنی خواہش کے مطابق کوئی مل جائے گا۔

کیئی فیلر کا کہنا تھا کہ ان کی  ویب سائٹ پر سیکیورٹی امور کے کئی ماہرین موجود ہیں جن سے شاید خاتون کو کسی چور کی مدد حاصل کیے بغیر ہی مسئلے کا کوئی حل مل جائے۔

اب یہ نا ہو کہ چوروں کو پڑ جائیں مور اور اس اشتہار کے پیچھے پولیس کا ہاتھ نکلے۔