19 دسمبر ، 2018
لاہور: پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
گزشتہ روز پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض چوہان نے پریس کانفرنس کے دوران بسنت پر عائد پابندی کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بسنت کے منفی پہلوؤں کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے کمیٹی تشکیل دی ہے۔
جیونیوز کے مطابق پنجاب حکومت کے اس فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
درخواست گزار صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ کی جانب مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بسنت خونی کھیل کی شکل اختیار کر گیا تھا جس کی وجہ سے پابندی لگائی گئی تھی لہٰذا کوئی بھی ایسی تفریح جو انسانی جانوں کے ضیاع کاباعث بنے، اس کی اجازت دینا خلاف آئین ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے بسنت جیسے خونی کھیل کی اجازت دے رہی ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہےکہ حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بسنت کی اجازت دے رہی ہے، پتنگ بازی کی وجہ سے انسانی جان اور اربوں روپے کی املاک کا نقصان ہوا لہٰذا عدالت حکومت کے بسنت کی اجازت دینے کا اقدام کالعدم قرار دے۔
لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے بسنت منانے کے اعلان کیخلاف دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ہے جس پر جسٹس عاطر محمود کل سماعت کریں گے۔