Time 19 دسمبر ، 2018
پاکستان

حکومت اور اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے فارمولے پر رضا مند


اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے معاملے پر ڈیڈ لاک ختم ہوگیا اور دونوں ایک فارمولے پر رضا مند ہوگئے۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، فروغ نسیم اور علی محمد خان نے حکومتی نمائندگی کی جب کہ اپوزیشن کی جانب سے رانا تنویر، نوید قمر، شزا فاطمہ اور مولانا عبد الواسع سمیت دیگر نے نمائندگی کی۔

اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اور چیرمینوں کے ناموں پر مشاورت پر غور کیا گیا اور حکومت و اپوزیشن اراکین نے قائمہ کمیٹیوں کے لیے ایک فارمولے پر اتفاق کیا۔

حکومتی رکن رانا تنویر کے مطابق اپوزیشن اور حکومتی اراکین کو کمیٹیاں ان کی پارٹی ارکان کے تناسب سے ملیں گی، پہلے مرحلے میں 2 کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جن میں پبلک اکاؤنٹس اور قانون و انصاف کی کمیٹیاں شامل ہیں۔

رانا تنویر نے کہا کہ جمعے کے روز 2 قائمہ کمیٹیاں تشکیل پا جائیں گی، ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ اپوزیشن کو اس کا پورا حصہ ملے گا، حکومت نے اپنے اراکین کی لسٹ ابھی تک فائنل نہیں کی۔

پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 19 کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کا حق ہے، حکومت کہہ رہی ہے کہ اس فارمولے پر نظر ثانی ہوگی، اب دیکھتے ہیں کہ حکومت کیا فارمولا سامنے لے کر آتی ہے۔

پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری کا کہنا ہے کہ جب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر اتفاق ہوگیا تو دیگر قائمہ کمیٹیاں بھی بہت ضروری تھیں، حکومت سے استدعا کی کہ اپوزیشن کو 19 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی دی جائے لیکن حکومت 17 قائمہ کمیٹیاں دینا چاہتی ہے، امید ہے معاملے پر جلد کوئی نا کوئی حل نکل آئے گا۔

مزید خبریں :