4 اپریل 2016 کو پاناما انکشافات کے بعد نواز شریف کے خلاف شروع ہونے والی عدالتی کارروائیاں اب بھی جاری ہیں۔
24 دسمبر ، 2018
سابق وزیراعظم نواز شریف اپریل 2016 میں پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد سے زیر عتاب آئے جب موجود وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی نااہلی کا مطالبہ کیا۔
کافی احتجاج اور دھرنوں کے بعد سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف پاناما کیس سنا اور اپنے فیصلے میں سابق وزیراعظم کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیا۔
جے آئی ٹی رپورٹ کے نتیجے میں 28 جولائی 2017 کو سپریم کورٹ کی جانب سے آنے والا اگلا فیصلہ نواز شریف کے لیے بُرا ثابت ہوا اور انہیں نہ صرف وزارت عظمیٰ سے ہاتھ دھونا پڑے بلکہ وہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے شکنجے میں بھی پھنس گئے اور انہیں ایون فیلڈ، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا سامنا کرنا پڑا۔
4 اپریل 2016 کو پاناما انکشافات کے بعد نواز شریف کے خلاف شروع ہونے والے یہ عدالتی کارروائیاں اب بھی جاری ہیں، لیکن اس عرصے میں اب تک کیا کیا ہوا، اس کی ایک مختصر تفصیل ذیل میں دی جارہی ہے۔