Time 27 دسمبر ، 2018
پاکستان

جے آئی ٹی رپورٹ سفید جھوٹ اور عدالتوں کو گمراہ کرنے کی سازش ہے: بلاول


لاڑکانہ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نیب کی پھرتیاں صرف اپوزیشن کے رہنماؤں کے لیے کیوں ہیں، اگر ہمت ہے تو بے نامی وزیراعظم کے خلاف تفتیش کر کے دکھائیں۔

گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میرے لیے اصل سرمایہ بے نظیر بھٹو کے جیالے ہیں جو 11 سال بعد بھی ان کی یاد کو زندہ کیے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام قوتوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ تم سے اور تمہاری سازشوں سے، تمہارے جھوٹ سے لڑوں گا، تمہارے غرور کو تار تار کردوں گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ شاید سلیکٹڈ وزیراعظم کو پتہ نہیں کہ وفاق کی بنیادیں کتنی کمزور ہو چکی ہیں، کیا وجہ ہے کہ سندھ کے مفادات اور اعتراضات ردی کی ٹوکری میں پھینکے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجال ہے کہ اس ملک کے ٹھیکیداروں کو کچھ احساس ہو، میاں صاحب کو سزا دلوانے کے بعد جو نعرے پنجاب میں لگے اس کا کوئی تصور بھی کر سکتا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جس طرف نظر دوڑائيں غم و غصے کی لہر ہے، لیکن مجال ہے کہ ملک کے نام نہاد ٹھیکیداروں کو کوئی فکر ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ملک کی باگ ڈور ناتجربہ کار کے ہاتھ دے دی گئی ہے، یہ کیسا وزیراعظم ہے جسے اپنے وزیراعظم ہونے کا بیوی سے اور روپیہ گرنے کا ٹی وی سے پتہ چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے نام پر لاکھوں غریبوں کو گھر کی چھت سے محروم کر دیا گیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اگر خان صاحب کو حکومت دینا ہی تھی تو تھوڑی تیاری ہی کرا دیتے، انہیں یہ تو سکھا دیتے کہ کرکٹ اور حکومت میں زمین آسمان کا فرق ہے، سمجھا دیتے کہ مرغی اور انڈوں سے قوم کی تقدیریں نہیں بدل سکتیں۔

انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ آپ نے بے نامی اکاؤنٹس کی تفتیش کرائی، ہمت ہے تو بے نامی وزیراعظم کی تفتیش بھی کرائیں۔

وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان تو وہ کٹھ پتلی ہے جو اس ملک کو ون یونٹ بنانا اور ملک میں ون پارٹی رول بنانا چاہتے ہیں، وہ صوبوں کو ملنے والے مالی اختیارات واپس لینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں اٹھار ہویں ترمیم ختم کرنے میں، میں ان کا ساتھ دوں لیکن میں یہ کبھی نہيں کر سکتا نہ ہی کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب کہتے ہيں کہ یوٹرن لینا عظیم لیڈر کی نشانی ہے تو انہیں یہ عظمت مبارک ہو۔

منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ یہ مجھے نام نہاد اور یکطرفہ احتساب سے نہیں ڈرا سکتے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ سفید جھوٹ ہے، اس کے ذریعے عدالت کو بے وقوف بنانے اور گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت کو سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ منی لانڈرنگ کی تفتیش کے لیے چلے تھے، ڈھونڈ کر لے آئے لانڈری والا۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر وہ کیس ڈال رہے ہیں جب میں ایک سال اور 6 سال کا تھا، اگر میں اتنی قابل بچہ تھا تو مجھے ستارہ امتیاز ملنا چاہیے لیکن یہ مجھے نوٹس بھیج رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ کو مارنے والوں کا سراغ نہيں ملتا لیکن کسی کے ناشتے کا بل بھی مل جاتا ہے، یقین ہے عدالت اس جعلی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دے گی۔

بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ آج پھر زرداری کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، ہم نے مشرف کا احتساب اور انتقامی کارروائیاں دیکھی ہيں، تم کس کھیت کی مولی ہو، تمہاری کیا حیثيت ہے، تم صرف کٹھ پتلی ہو، تمہاری ڈوریں کوئی اور ہلا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ یہ کیسا احتساب ہے جس کا نشانہ صرف اور صرف اپوزیشن ہے، نیب کی پھرتیاں صرف اپوزيشن کو گرفتار کرنے کے لیے کیوں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پروفیسر کو ہتھکڑی لگا کر پیش کیا جاتا ہے، لیکن علیمہ خان اور علیم خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے پہلے ہی 11 سال جیل میں گزارے، ان کیسز کا کیا بنا، باعزت بری ہوئے، اس بار پھر باعزت بری ہی ہوں گے۔

مزید خبریں :