29 دسمبر ، 2018
لاہور: سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کا عبوری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت نے اپنے عبوری حکم میں تمام جعلی بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ قبضے میں لے کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ عدالت نے ایسے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے بھی احکامات دیے ہیں جن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے۔
عبوری حکم کے مطابق عدالت نے اکاؤنٹس کی تمام بینک ٹرانزیکشنز کی مانیٹرنگ کا حکم بھی دیا ہے۔
اس کے علاوہ جے آئی ٹی رپورٹ میں ذکر کردہ تمام عمارات اور جائیدادوں کی خرید و فروخت، براہ راست یا بلا واسطہ مالی فوائد والی پراپرٹیز کی خرید و فروخت پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
کیس کی سماعت 31 دسمبر کو ہوگی
دوسری جانب سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 31 دسمبر کو ہوگی۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ سماعت کرے گا اور اس سلسلے میں اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں۔
جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا پسِ منظر
ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔
ملک میں بڑے بزنس گروپ ٹیکس بچانے کے لیے ایسے اکاؤنٹس کھولتے ہیں، جنہیں 'ٹریڈ اکاؤنٹس' کہاجاتا ہے اور جس کے نام پر یہ اکاؤنٹ کھولا جاتا ہے، اسے رقم بھی دی جاتی ہے۔
اس طرح کے اکاؤنٹس صرف پاکستان میں ہی کھولے جاتے ہیں اور دنیا کے دیگر حصوں میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔
منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے سربراہ اور آصف زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید اور ان کے صاحبزادے عبدالغنی مجید کو سپریم کورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جب کہ زرداری کے ایک اور قریبی ساتھی نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ہیں۔
اسی کیس میں تشکیل دی گئی جے آئی ٹی میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور پیش ہوچکے ہیں۔
جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے جس کی روشنی میں حکومت نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پارٹی صدرآصف علی زرداری، فریال تالپور، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ سمیت 172 افراد کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔