پاکستان
Time 07 جنوری ، 2019

علیمہ خان کی بے نامی جائیداد کے اصل مالک عمران خان ہیں، مریم اورنگزیب کا الزام

ان کے پاس منی بجٹ پر جواب نہیں ہے تو اس لئے نیب کو استعمال کرکے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے، ترجمان ن لیگ — فوٹو:فائل 

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا ہے کہ علیمہ خان کی بے نامی جائیداد کے اصل مالک وزیراعظم عمران خان ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت یہ بھی نہیں بتا سکتی کہ بھیگ کتنی ملی ہے، عمران خان نے جب تماشہ کرنا ہو تو وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنا دیتے ہیں لیکن جب کھانا کھانا ہو تو وزیراعظم ہاؤس بنا دیتے ہیں، جب شکار پر تنقید کرنی ہو تو وائلڈ لائف آفیسربن جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ولی عہد کی گاڑی اِس لئے چلائی کیونکہ متحدہ عرب امارات میں ذاتی بزنس ہے اور ذاتی بزنس کی علیمہ باجی بے نامی دار ہیں جب کہ بے نامی جائیداد اصل میں وزیراعظم عمران خان کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے پی کے میں سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کاحساب دیں، قوم آپ کے جھوٹ اور یوٹرن کو سمجھ چکی ہےجس کا آپ کو حساب دینا ہوگا۔ 

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ  50 لاکھ گھر کے نام پر انیل مسرت کیلئے پیسے بٹورنا شروع کردیئے ہیں اور یہ ایک فراڈ ہے جس کا مقصد غریبوں کے پیسے بٹورنا ہے جس سے یو اے ای میں پراپرٹی خریدی جائے گی لہذا عوام ایک بھی فارم نہ لے۔

انہوں نے کہا کہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھانے کیلئے ایک بار پھر منی بجٹ لایا جارہا ہے اور ان کے پاس منی بجٹ پر جواب نہیں ہے تو اس لئے نیب کو استعمال کرکے سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔

ترجمان (ن) لیگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری صرف ایک علامتی وزیر ہیں، میڈیا کے معاملات پر وزیراعظم کے معاون خصوصی موجود ہیں جس کے بعد جلد یہ علامتی وزیر بھی نہیں رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت خود کنفیوژ ہے، حکومت جھوٹ بولتی ہے تو اسے نہیں معلوم کس وزیر نے کتنا جھوٹ بولنا ہے؟ کم از کم عوام کو اتنا ہی بتا دیں کہ ابوظہبی کے ولی عہد کتنے دن کیلئے آئے تھے بھلے یہ مت بتائیں کہ آپکو کتنی بھیک ملی۔

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم نے جھوٹے الزامات پر اپنی تین نسلوں کا حساب دیا ہے لہٰذا احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا لیکن جہاں انتقام کی بات آئے گی اور پاکستان کی عوام کی بات آئے گی تو وہاں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

مزید خبریں :