46 دن، ایک ٹرافی، 10 ٹیمیں اور جنٹلمین گیم

30 مئی سے انگلینڈ میں شروع ہونے والے ورلڈکپ کا فارمیٹ 1992 کے ورلڈکپ کے فارمیٹ کی طرح رکھا گیا ہے، 92 کا ورلڈ کپ پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں جیتا تھا۔

کرکٹ کا بارہواں عالمی میلہ کرکٹ کے گھر یعنی برطانیہ کے میدانوں میں سجے گا جہاں جینٹلمین گیم کے متوالے اپنی پسندیدہ ٹیموں کو میدان میں چوکے چھکے لگاتے اور وکٹیں اڑاتے ہوئے دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔

کرکٹ کی تاریخ میں پہلا ایک روزہ میچ 5 جنوری 1971 کو دو روایتی حریفوں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا گیا۔

اس میچ کی خاص بات یہ تھی یہ 40 اوورز پر مشتمل تھا اور ایک اوور میں بولر کو 8 گیندیں کرانی پڑی تھیں۔ اس میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو شکست سے دوچار کیا۔

ایک روزہ کرکٹ کے آغاز کے چار سال بعد یعنی 1975 میں انگلینڈ نے پہلے کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی کی۔

ورلڈ کپ کا ہر میچ 60 اوورز پر مشتمل تھا اور ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت سمیت 8 ٹیمیں شامل تھیں، تمام ٹیموں نے سفید کٹس استعمال کی تھی۔

ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کر رہے ہیں۔


ویسٹ انڈیز نے فائنل میں آسٹریلیا کو 17 رنز سے شکست دیکر دنیائے کرکٹ کا پہلا چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں اب تک سب سے زیادہ 5 بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز آسٹریلیا کو حاصل ہے۔

ویسٹ انڈیز اور بھارت کی ٹیمیں بھی دو دو بار ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان اور سری لنکا بھی ایک ایک بار ورلڈ کپ کا تاج اپنے سر سجا چکے ہیں۔

پاکستان اب تک ورلڈ کپ کی تاریخ میں 71 میچز کھیل چکا ہے جس میں سے گرین شرٹس نے 40 میں مخالف ٹیموں کو شکست سے دوچار کیا جب کہ 29 میں اسے شکست ہوئی اور دو میچز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔

ورلڈ کپ میں شامل ٹیموں کے کپتانوں کا گروپ فوٹو۔

پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں 1992 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ کپ کے فائنل میں انگلینڈ کو 22 رنز سے شکست دیکر کرکٹ کا ورلڈ چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

کرکٹ کا آخری میلہ 2015 میں مشترکہ طور پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں سجا تھا۔

اس ورلڈ کپ میں کینگروز نے یک طرفہ مقابلے کے بعد کیویز کو 7 وکٹوں سے شکست سے دوچار کیا تھا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہر چار سال بعد عالمی کپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

پاکستان اور بھارت اولڈ ٹریفورڈ میں مدمقابل ہوں گے۔ فوٹو: جیو نیوز

اس بار دنیا کی 10 بہترین ٹیموں کی میزبانی کا اعزاز انگلینڈ کو حاصل ہے۔

ورلڈ کپ کے میچز کے لیے سیکیورٹی انتظامات اور میدانوں کی تزئین و آرائش سمیت تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔

پاکستان اپنے دورے کا باقاعدہ آغاز 31 مئی 2019 سے دو مرتبہ کی عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے کرے گا۔

گرین شرٹس کس ٹیم کے خلاف کون سے گراؤنڈ میں کب نبزد آزما ہو گی، اس حوالے سے قارئین کو انتہائی منفرد اور آسان طریقے سے گراؤنڈ تک پہنچ کر سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔


پاک بھارت ٹاکرا

پاکستان اور بھارت کا مقابلہ دنیا میں کہیں بھی ہو، اس ہائی وولٹیج میچ کا ہر کسی کو بے چینی سے انتظار رہتا ہے اور دو روایتی حریفوں کے درمیان ہونے والا ہر معرکہ کسی جنگ سے کم نہیں ہوتا۔

اور اگر یہ جنگ ورلڈ کپ کے دوران ہو تو پھر اس کی شدت کھیلوں کی ایٹمی جنگ سے کم نہیں ہوتی۔

 16 جون 2019 کو مانچسٹر کا اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں پاک بھارت ٹاکرے کے تمام ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں۔ 

92 کے ورلڈکپ کا فارمیٹ

رواں برس آئی سی سی نے ورلڈ کپ کا فارمیٹ 1992 کے ورلڈ کپ کے فارمیٹ کی طرح رکھا ہے یعنی ہر ٹیم مخالف ٹیم کے ساتھ ایک ایک میچ کھیلے گی اور لیگ میچز کے بعد ٹورنامنٹ اپنے اختتام کی جانب بڑھے گا۔

پہلے سیمی فائنل میں پوائنٹس ٹیبل پر پہلے اور چوتھے نمبر پر آنے والی ٹیمیں 9 جولائی کو مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں ایک دوسرے سے مدمقابل ہوں گی۔

دوسرا سیمی فائنل 11 جولائی کو برمنگھم کے ایجبسٹن اسٹیڈیم میں پوائنٹس ٹیبل پر نمبر دو اور نمبر تین ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔

پہلے اور دوسرے سیمی فائنل کی فاتح ٹیمیں 14 جولائی کو لندن کے لارڈز گراؤنڈ میں چیمپئن ٹرافی کے لیے جان کی بازی لگائیں گی۔