14 جنوری ، 2019
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سانحہ آرمی پبلک اسکول ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔
یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے 150 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔
گذشتہ برس چیف جسٹس نے دورہ پشاور کے دوران اے پی ایس سانحے کے لواحقین سے ملاقات کے دوران واقعے کا نوٹس لیا تھا اور 5 اکتوبر 2018 کو کیس کی سماعت کے دوران ہائیکورٹ کے سینیئر جج کی سربراہی میں کیس کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیا تھا، جسے 6 ہفتوں میں اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرانی تھی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے آج ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 'ہم نے کمیشن بنایا تھا، کیا اس نے رپورٹ جمع کرادی ہے؟'
جس پر خیبر پختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ 147 شہادتیں قلمبند ہوچکی ہیں جبکہ 109 شہادتیں ابھی باقی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک یہ شہادتیں مکمل نہیں ہوتیں رپورٹ جمع نہیں کرواسکتے۔
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'ٹھیک ہے ہم اس معاملے کو نمٹا دیتے ہیں، جب رپورٹ مکمل ہوجائے تو جمع کرائی جائے'۔
اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔