21 جنوری ، 2019
ساہیوال: مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عینی شاہدین کو پولیس لائن آکر بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کردی۔
سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور مبینہ مقابلے کی جگہ کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر جے آئی ٹی نے واقعے کے عینی شاہدین کو پولیس لائن میں آکر بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی جس پر عینی شاہدین نے مؤقف اپنایا کہ ان سے واقعے کی جگہ ہی بیانات لیے جائیں۔
عینی شاہدین کے انکار پر جے آئی ٹی ارکان مقامی لوگوں سے بیان لیے بغیر ہی جائے وقوعہ سے واپس روانہ ہوگئے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی اعجاز شاہ کی سربراہی میں جےآئی ٹی واقعے پر مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے اور ٹیم نے زیرِ حراست سی ٹی ڈی اہلکاروں سے تفتیش کےعلاوہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر سے بھی معلومات حاصل کی ہیں جب کہ جےآئی ٹی نےآئی جی پنجاب کو پیش کی جانے والی سی ٹی ڈی رپورٹ کو بھی تفتیش کا حصہ بنایا ہے۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کی سہہ پہر سی ٹی ڈی نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ کارروائی میں تین بچے بھی زخمی ہوئے۔
واقعے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے متضاد بیانات دیے گئے، واقعے کو پہلے بچوں کی بازیابی سے تعبیر کیا بعدازاں ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مارے جانے والوں میں سے ایک کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔
تاہم میڈیا پر معاملہ آنے کے بعد وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیا اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لے کر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔