25 جنوری ، 2019
لاہور: ماضی کی مشہور اداکارہ روحی بانو شدید علالت کے بعد آج ترکی میں انتقال کرگئیں۔
اداکارہ کی بہن روبینہ یاسمین کے مطابق روحی بانو استنبول کے ایک اسپتال میں زیر علاج اور گذشتہ 10 روز سے وینٹی لیٹر پر تھیں، رات گئے ان کی طبیعت اچانک بگڑ گئی اور وہ دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ روحی بانو گردوں کے عارضے میں مبتلا اور طویل عرصے سے نفسیاتی مرض شیزوفرینیا کا شکار تھیں۔
روحی بانو 10 اگست 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ تھیں اور بے ساختہ اور قدرتی اداکاری روحی بانو کا خاصہ تھی۔
انہوں نے کئی مشہور ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، جن میں کرن کہانی، زرد گلاب، دروازہ اور اشتباہ نظر شامل ہیں، روحی بانو کو صدارتی تمغہ برائے حُسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
روحی بانو نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں بہت سی تکلیفیں جھیلیں۔ ازواجی زندگی میں بے سکونی کے ساتھ ساتھ اکلوتے بیٹے علی کے قتل کے بعد سے گویا زندگی کی تمام رعنائیاں اُن سے چھِن گئیں اور لاہور میں واقع نفسیاتی اسپتال 'فاؤنٹین ہاؤس' ان کا مسکن بن گیا۔
لاہور کے علاقے گلبرگ تھری میں روحی بانو کا اپنا گھر بھی ہے، جو اب کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔
گذشتہ برس نومبر میں روحی بانو کے لاپتہ ہونے کی بھی رپورٹس سامنے آئی تھیں، تاہم ان کی بہن نے سابق اداکارہ کے لاپتہ ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔
مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا رد عمل
دوسری جانب روحی بانوں کے انتقال پر فنکار برادری نے اظہارِ افسوس کیا اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
معروف شاعر امجد اسلام امجد، اداکار عابد علی، توقیر ناصر اور غلام محی الدین نے جیونیوز سے گفتگو میں کہا روحی بانو ایک بڑی اداکارہ تھیں، ان کا انتقال ٹی وی ڈرامے کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے روحی بانو کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روحی بانو نے جو بھی کردار نبھایا اس کے ساتھ انصاف کیا، انہوں نے ناقابل فراموش کردار نبھاکر عوام کے دلوں میں جگہ بنائی، ان کی فن کے شعبے میں خدمات کو بھلایا نہیں جاسکےگا۔