کراچی: میرج ہال ایسوسی ایشن نے ہالز بند رکھنے کا فیصلہ واپس لے لیا


کراچی: میرج ہالز ایسوسی ایشن نے کل سے ہالز بند رکھنے کا فیصلہ واپس لے لیا، جنرل سیکرٹری میرج ہال ایسوسی ایشن خواجہ طارق کا کہنا ہے کہ وزیر بلدیات کی پیر کو کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی پر ہڑتال کا فیصلہ واپس لیا۔

اس سے پہلے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے سپریم کورٹ کے حکم پر کارروائی کرتے ہوئے نان کمرشل پلاٹس پر قائم شادی ہالز کو نوٹسز جاری کیے تھے ، شادی ہالز کے مالکان نے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا تھا جبکہ ایس بی سی اے سے مالکان کے مذاکرات بھی ناکام رہے تھے۔

سپریم کورٹ کے حکم پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کی جانب سے نوٹسز دیئے جانے پر آل کراچی شادی ہال ایسوسی ایشن نے اتوار (27 جنوری) سے شہر کے شادی ہال بند کرنے کا اعلان کیا تھا جسے اب واپس لے لیا گیا ہے۔

22 جنوری کو سپریم کورٹ نے شہر کو 40 سال پہلے والی پوزیشن میں بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے پارکوں، کھیلوں کے میدانوں اور اسپتالوں کی اراضی واگزار کرانے کا حکم دیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے رہائشی عمارتوں اور گھروں کو کمرشل مقاصد میں تبدیلی کرنے، رہائشی پلاٹوں پر شادی ہالز، شاپنگ سینٹرز اور پلازوں کی تعمیر پر بھی مکمل پابندی عائد کردی تھی۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے نوٹس دینے کی کارروائی تیز کی اور ضلع شرقی اور وسطی میں 50 فیصد پلاٹس کو کمرشل سرگرمیاں ختم کرنے کا نوٹس جاری کیا۔

حکام نے کہا کہ ایس بی سی اے  پیر (28جنوری) سے آپریشن شروع کرے گی، نوٹس ملنے کے بعد شادی ہال مالکان سوک سینٹر میں واقع ایس بی سی اے کے مرکزی دفتر پہنچ گئے اور احتجاج کیا۔

شادی ہال مالکان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں صرف تین دن کا نوٹس دیا گیا ہے، ہم کہاں کام کریں؟'

دوسری جانب صدر آل کراچی شادی ہال ایسوسی ایشن نے اس موقع پر اعلان کیا کہ اتوار سے کراچی کے شادی ہال بند کیے جا رہے ہیں۔

بعدازاں سوک سینٹر میں موجود سیکیورٹی عملے کی مداخلت پر مظاہرین منتشر ہوگئے جس کے بعد  شادی ہالز ایسوسی ایشن کے وفد کے ایس بی سی اے حکام سے مذاکرات ہوئے جو ناکام ہوگئے۔

شادی ہالز ایسوسی ایشن نے مذاکرات ناکام ہونے پر شادی ہال بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تاہم وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی یقین دہانی کے بعد ہڑتال ختم کی گئی۔

فوری طورپر کوئی شادی ہال نہیں گرایا جائے گا: سعید غنی

اس حوالے سے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر بلدیات سعید غنی نے ہے کہ فوری طورپر کوئی شادی ہال نہیں گرایا جائے گا، معاملے پر غور کے لیئے کمیٹی بنادی ہے، جو شادی ہال غیر قانونی ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائےگی اور شادی ہالز قانونی ہیں ان کے مالکان کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیر سے کوئی شادی ہال نہیں توڑا جائے گا، کوشش ہے جن کی شادی کل ہورہی ہے ان کا مسئلہ حل کراؤں تاکہ پہلے سے جن لوگوں کی بکنگز ہیں انہیں متاثر نہ کریں۔

وزیر بلدیات سندھ کے مطابق ہم چاہتے ہیں کہ یہ مسئلہ بہتر طریقے سے حل ہوجائے، سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں حل نکال سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کی روشنی میں شہر میں بہتری آرہی ہے۔

مزید خبریں :