26 جنوری ، 2019
لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 2 فروری تک توسیع کردی۔
نیب لاہور نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں خواجہ برادران کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا، خواجہ براردان کی طرف سے ان کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیے جب کہ نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت سے مزید 15 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر خواجہ سلمان رفیق بخار میں مبتلا تھے اور سماعت کے دوران کرسی پر بیٹھ گئے۔
نیب کی جانب سے 15 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں 2 فروری تک توسیع کر دی۔
خواجہ سعد رفیق کی گفتگو
عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے نعیم الحق کے بیان پر رد عمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر خیرات نہیں، یہ ہمارا بنیادی حق ہے، پرویز مشرف دور میں بھی پروڈکشن آرڈر جاری ہوتے تھے۔
خواجہ سعد کا کہنا تھا کہ یہ نعیم الحق کابیان نہیں بلکہ وزیراعظم کا مؤقف ہے، نعیم الحق نے بیان دے کراپنی پارٹی کو نقصان پہنچایا، یہ غیر جمہوری رویہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جسمانی ریمانڈ غیرقانونی ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں، حیران ہوں، کس کے کہنے پر ریمانڈ ہورہا ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ جیل ہمیں کمزور نہیں کرسکتی، جو زیادتی کرےگا، وہ اس دنیا میں پالے گا۔