اب فضائی آلودگی میٹھے پانی سے ختم ہو گی

تھائی لینڈ میں فضائی آلودگی شدت اختیار کر چکی ہے۔فوٹو کریڈٹ؛ مارننگ شو /یوٹیوب

فضائی آلودگی اِس وقت بین الاقوامی سطح کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔کہیں تو یہ مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے۔ اسی وجہ سے کئی ممالک اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف طریقہ کار اختیار کر رہے ہیں۔

ان ہی ممالک کی فہرست میں ایک نام ہے تھائی لینڈ کا۔تھائی لینڈ میں فضائی آلودگی اس قدر بری صورت اخیتار کر چکی ہے کہ ہوا سے گرد اور صحت کے لیے خطرناک ذرات کو صاف کرنے کے لیے حکام بالا روایتی طریقوں سے ہٹ کر طریقے آزما رہے ہیں۔

اس کی ایک مثال یہ ہے کہ حال ہی میں بینکاک کی مقامی سرکار نے حال ہی میں فضا میں عام پانی کی بجائے مٹھاس سے نفوذ کیا ہوا پانی اسپرے کرنا شروع کیا ہے۔

 بینکاک میں فضائی آلودگی کم کرنے کے اس طریقے کو مقامی میڈیا  انتہائی قدم قرار دے رہی ہے۔


فضائی آلودگی کم کرنے کے اس اچھوتے طریقے کے پیچھے یہ خیال پنہاں ہے کہ پانی کی چپچپاہٹ یا گاڑھا پن بڑھا کر فضا میں اسپرے کرنے سے  صحت کے لیے نقصان دہ ذرات کو قابو میں کیا جا سکے گا۔تاہم کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس غیر روایتی طریقے سے مثبت نتیجہ حاصل ہونے کی بجائے ماحول پر منفی اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں۔

کیسٹ سارٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے نباتاتی کیمیا کے پروفیسر ڈاکٹر ویرہ چائی نے عام پانی کے مقابلے میں مٹھاس والے پانی کے اسپرے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

ان کے دعوے کے مطابق پانی کو گاڑھا کر دینے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ اسپرے کے لیے جو آلہ جات استعمال کیے جا رہے ہیں وہ اس قابل نہیں ہیں کہ وہ اس پانی کو آبی بخارات میں تبدیل کر سکیں جس پر گرد اور آلودگی کے ذرات چپک سکیں۔یہ ذرات حجم میں 2.5 مائیکرون کے ہیں۔

ان کے مطا بق اس وقت بننے والے بخارات صرف 10 مائیکرون تک کے ذرات کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ اس پانی کی وجہ سے ہوائی کثافت بڑھنے کے بھی خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔

مزید خبریں :