فیصل آباد: قدیم ترین قبرستان میں مٹی کی ڈھیریوں کو قبریں ظاہر کرکے جگہ پر قبضہ

ایک ہزار سال پرانے قبرستان میں با اثر افراد نے محکمہ اوقاف کے عملے سے مل کر مٹی کی ڈھیریوں کو قبروں کی شکل دے کر مرنے سے پہلے ہی قبروں کے لیے جگہ گھیر لی ہے—۔جیو نیوز اسکرین گریب

فیصل آباد کے ایک ہزار سال پرانے قبرستان میں مٹی کی ڈھیریوں کو قبریں ظاہر کرکے جگہ پر قبضہ کرنے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

فیصل آباد میں ایک حساس ادارے کی جانب سے عوامی شکایات پر کی جانے والی تحقیقات کے بعد منظرعام پر  آنے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ محکمہ اوقاف کے زیر انتطام ایک ہزار سال پرانے قبرستان میں با اثر افراد نے محکمہ اوقاف کے عملے سے مل کر مٹی کی ڈھیریوں کو قبروں کی شکل دے کر مرنے سے پہلے ہی قبروں کے لیے جگہ گھیر لی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہاں ڈھیریاں بنائی گئی ہیں، جنہیں کھودا جائے تو اس میں کوئی چیز نہیں ہوتی اور علاقہ مکینوں کو میتوں کی تدفین کے لیے جگہ دستیاب نہیں ہوتی۔

محکمہ اوقاف کے عملے کے مطابق کچھ لوگوں نے مرنے سے قبل ہی قبروں کے لیے ایڈوانس جگہ مختص کروا رکھی ہے، جسے عام لوگ قبضے کا نام دے رہے ہیں—۔جیو نیوز اسکرین گریب

ان الزامات کے جواب میں محکمہ اوقاف کے عملے کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں نے مرنے سے قبل ہی قبروں کے لیے ایڈوانس جگہ مختص کروا رکھی ہے، جسے عام لوگ قبضے کا نام دے رہے ہیں۔

دوسری جانب مینیجر اوقاف نور شاہ ولی محمد عمیر کا موقف ہے کہ یہ درحقیقت ایڈوانس منظوری ہوتی ہے اور یہاں پر کئی قبریں ایسی ہیں، جن کی فیس ادا کرکے ایڈوانس منظوری کی گئی ہے۔

تاہم شہریوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ اوقاف کے زیر انتطام قبرستانوں میں جعلی قبروں کی موجودگی کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروائی جائیں تاکہ اصل حقائق منظرعام پر آسکیں۔

مزید خبریں :