Time 06 فروری ، 2019
پاکستان

گرفتاری کے بعد علیم خان وزارت سے مستعفی

فائل فوٹو: عبدالعلیم خان

لاہور: ترجمان قومی احتساب بیورو (نیب) نے علیم خان کی گرفتاری کی تصدیق کردی جس کے بعد انہوں نے سینئر صوبائی وزیر بلدیات کی وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

جیونیوز کے مطابق نیب لاہور نے علیم خان کو آف شور کمپنی اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش کے لیے آج طلب کیا تھا جس کے لیے وہ نیب آفس پہنچے جہاں انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

علیم خان پونے گیارہ بجے کے قریب ٹھوکرنیاز بیگ پر موجود نیب کے دفتر پہنچے جہاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج جس حوالے سے طلب کیا گیا اس پر واپسی پر بات کروں گا۔

نیب کے دفتر سے علیم خان کا اسٹاف اکیلے روانہ ہوا اور سینئر وزیر نیب کے دفتر سے باہر نہیں آئے۔

نیب کی تصدیق

ترجمان نیب نے علیم خان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سینئر وزیر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

نیب حکام نے علیم خان کو حوالات منتقل کردیا اور انہیں کل عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

نیب کی پریس ریلیز کا عکس: جیونیوز

علیم خان عہدے سے مستعفی

علیم خان نے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد اپنی وزارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوایا جس میں انہوں نے کہا ہےکہ ’نیب نے مجھے گرفتار کرلیا ہے، اخلاقی طور پر مستعفی ہورہا ہوں‘۔

نیب سینئر وزیر علیم خان کے خلاف بیرون ملک جائیداد، آمدن سے زائد اثاثوں اور آف شور کمپنی کے حوالے سے تفتیش کررہا ہے، اس سلسلے میں علیم خان آج چوتھی مرتبہ نیب کے سامنے پیش ہوئے، وہ آخری مرتبہ 8 اگست کو نیب کے سامنے پیش ہوئے۔

علیم خان کو مزید تفتیش کیلئے تحویل میں لیا گیا: فیاض چوہان

علیم خان کی گرفتاری پر جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے سینئر صوبائی وزیر کو نیب حراست میں لیے جانے کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو حق حاصل ہے کہ جو حکومتی عہدیدار، بیوروکریٹ کسی عہدے پر فائز ہو اسے مالی بدعندانی پر گرفتار کرسکتی ہے، اسی سلسلے میں علیم خان کے خلاف ایک کیس چل رہا تھا جس میں وہ دوسری بار پیش ہوئے، علیم خان نے ایک بار بھی نیب یا ریاستی اداروں کے خلاف نہیں بولا اور نہ ہی پنجاب حکومت یا پی ٹی آئی عہدیدار ایسا کریں گے، یہی فرق آلِ شریف، زرداری اور ہمارے درمیان ہے، یہ لوگ جب بھی آتے تھے اداروں پر لعن طعن کرتے تھے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھاکہ علیم خان ملزم ہیں اور نہ ہی مجرم، ان کے خلاف ابھی کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا۔

مزید خبریں :