پاکستان
Time 13 فروری ، 2019

تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر سندھ میں ینگ ڈاکٹرز کا بائیکاٹ


کراچی: تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیے جانے کے خلاف سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے تمام اوپی ڈیز کا بائیکاٹ کردیا، جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

کراچی میں جناح، سول، این آئی سی ایچ، این آئی سی وی ڈی اور دیگر اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔

احتجاجی ڈاکٹرز کے مطابق انہوں نے حکومتی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کرکے مہلت دی لیکن کچھ نہیں ہوا، لہذا تمام او پی ڈیز کے ساتھ ساتھ او ٹیز بھی بند رہیں گے—۔ جیو نیوز اسکرین گریب

دوسری جانب سکھر، بدین، گولارچی، ماتلی، ٹنڈوباگو اور تلہار سمیت دیگر شہروں کے اسپتالوں میں بھی ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے تنخواہ اور دیگر مراعات پنجاب اور خیبرپختونخوا کے برابر کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، لیکن اس کا نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب خالی اسامیوں پر تقرریوں کے مطالبات پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔

احتجاجی ڈاکٹرز کے مطابق انہوں نے حکومتی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کرکے مہلت دی لیکن کچھ نہیں ہوا، لہذا تمام او پی ڈیز کے ساتھ ساتھ او ٹیز بھی بند رہیں گے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھی ینگ ڈاکٹرز نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے کئی روز تک احتجاج کیا تھا، جس کے بعد 29 جنوری کو سندھ حکومت نے ہڑتال پر بیٹھے ینگ ڈاکٹرز کے مطالبات منظور کرتے ہوئے ان کے الاؤنسز میں اضافہ کردیا تھا۔

ترجمان محکمہ صحت کے مطابق مختلف گریڈز میں اضافہ 25 ہزار سے 75 ہزار تک کیا گیا ہے جس کے تحت گریڈ 17 اور 18کے ڈاکٹرز 60 ہزار تک الاؤنس لے سکیں گے جب کہ گریڈ 19 اور 20 کے ڈاکٹرز 90 ہزار روپے تک الاؤنس لے سکیں گے۔

مطالبات کی منظوری کے بعد صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ڈاکٹروں سے مریضوں کی تکالیف کو مدنظر رکھتے ہوئے ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی تھی، جس پر ینگ ڈاکٹرز نے احتجاج ختم کردیا تھا۔

مزید خبریں :