21 فروری ، 2019
کراچی: نیب حکام نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر چھاپے کے دوران کئی فائلیں اور دستاویزات قبضے میں لے لیں۔
نیب اہلکار، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کے ہمراہ رات گئے کراچی میں واقع آغا سراج درانی کے گھر پہنچے اور تلاشی کا عمل شروع کیا، اس دوران نیب حکام نے آغا سراج درانی کے اہل خانہ سے پوچھ گچھ بھی کی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پر صوبائی وزرا صورتحال معلوم کرنے پہنچے مگر انہیں گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جس پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے صورتحال پر شدید احتجاج بھی کیا۔
آغا سراج درانی کی اہلیہ کا بتانا تھا کہ نیب اہلکار کئی گھنٹے تک مختلف کمروں کی تلاشی لیتے رہے اور اس وقت گھر میں صرف خواتین ہی موجود تھیں۔
نیب حکام 7 گھنٹے کی تلاشی کے بعد مختلف دستاویزات اور کئی فائلیں اپنے ہمراہ لے گئے۔
دوسری جانب نیب کی جانب سے آج احتساب عدالت میں آغا سراج درانی کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جس کے پیش نظر وہاں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے کارکنان کی احتساب عدالت آمد کا سلسلہ جاری ہے اور عدالت کے باہر پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری بھی تعینات ہے۔
آغاسراج درانی کو احتساب عدالت نمبر 3 میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، انہیں نیب نے گزشتہ روز آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔
نیب کراچی نے اسلام آباد سے آغا سراج درانی کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ حاصل کیا تھا جس کے بعد انہیں گزشتہ رات ہی کراچی منتقل کیا گیا۔
نیب کے مطابق آغا سراج درانی کے خلاف تین کیسز میں تفتیش کی جارہی ہے، اُن پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے، غیر قانونی بھرتیوں اور سندھ اسمبلی کی نئی عمارت کے فنڈز میں خورد برد کا الزام ہے۔