10 مارچ ، 2019
اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا حالیہ بھارتی جارحیت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ عالمی برادری کے ثالثی کے دوران بھارتی پائلٹ قبضے میں ہوتا تو ہماری پوزیشن بہتر ہوتی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پارلیمنٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا بیان اچھا نہیں لگا کہ وہ فون کرتے ہیں اور مودی اٹھاتا نہیں، اُن کے اس بیان سے سُبکی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، ترکی اور دیگر ممالک کی ثالثی کے دوران بھارتی پائلٹ ابھی نندن قبضے میں ہوتا تو ہماری پوزیشن بہتر ہوتی۔
مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر پابندی پر حکومت کی جانب سے مذمت نہ کرنے پر سراج الحق نے دکھ کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ عالمی برادری خطے اور دنیا کے امن کے لیے مسئلہ کشمیر حل کرے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی جرات نہیں کرسکتا اور نہ کسی کو کرنے دیں گے۔
دوسری جانب انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی اب اپنے منشور، جھنڈے اور نشان پر الیکشن لڑے گی، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) سے عام انتخابات کے لیے اتحاد تھا اور وہ وقت گزر گیا ہے۔
گفتگو کے دوران سراج الحق نے ملک سے باہر سابق صدر پرویز مشرف کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر وہ پاکستان کے حق میں نہیں بول سکتا تو خاموش رہے۔
انہوں نے حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں معاشی وژن ہے ہی نہیں بلکہ یہ مکمل ناکام ہوئی ہے، علیمہ خان کے معاملے میں بھی یکساں سلوک نہیں کیا گیا۔