13 مارچ ، 2019
پاکستان کرکٹ میں کوئی بات بھی حتمی طور پر نہیں کہی جا سکتی اور اس کی کئی مثالیں موجود ہیں، اس فہرست میں تازہ اضافہ آسڑیلیا کے خلاف ون ڈے سیریز میں بائیں ہاتھ کے تیز بولر وہاب ریاض کو نا منتخب کرنا بھی ہے۔
اطلاعات کے مطابق 33 سال کے وہاب ریاض کا نام ٹیم کے اعلان سے چند گھنٹے قبل نکال کر 18 سال کے دائیں ہاتھ کے تیز بولر محمد حسنین کو شامل کرنے کے سبب باہر کیا گیا،کوئٹہ گیلڈئیڑ کے لیے پاکستان سوپر لیگ 2019 میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد حسنین کو اپنی تیز رفتار بولنگ کے سبب خاص توجہ ملی۔
البتہ اطلاعات کے مطابق کوچ مکی آرتھر نوجوان فاسٹ بولر کو ٹیم میں شامل کرنے کے حق میں نہیں تھے لیکن پی سی بی سے اپنی بیشتر باتیں منوانے والے آرتھر کو اس حوالے سے پیچھے ہٹنا پڑا۔
کوچ مکی آرتھر ورلڈ کپ اسکواڈ میں 5 فاسٹ بولرز شامل کرنے کے حق میں ہیں اور اس اعتبار سے آسڑیلیا سیریز میں وہ جنید خان اور وہاب ریاض کی کارکردگی کا بغور جائزہ لینا چاہتے تھے، متعدد بار فٹنس مسائل کا شکار رہنے والے جنید خان سے مکی آرتھر زیادہ خوش نہیں ہیں اور ان کا خیال ہے کہ بائیں ہاتھ کے تیز بولر اپنی فٹنس کے حوالے سے مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی سے باتیں چھپاتے ہیں۔
دوسری جانب عثمان خان شنواری کے بھی ورلڈکپ اسکواڈ میں شمولیت کے امکانات بہت معدوم ہیں، اطلاعات ہیں کہ آسڑیلیا کے خلاف سیریز میں روانگی سے قبل یا پھر دوران سیریز وہاب ریاض کو بلانے کی بھی تجویز زیر غور ہے البتہ اس کا انحصار حالات پر منحصر ہے کہ ٹیم کی کارکردگی کیسی رہتی ہے۔
79 ون ڈے میچوں میں 34.34 کی اوسط سے 102 وکٹ حاصل کرنے والے وہاب ریاض 2011 اور2015 کے ورلڈکپ کھیل چکے ہیں تاہم پاکستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں آخری بار بائیں ہاتھ کے تیز بولر نے 4 جون 2017ء کو برمنگھم میں بھارت کے خلاف میچ کھیلا تھا۔
پاکستان سوپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے وہاب ریاض لیگ میچوں کے اختتام پر 37.5 اوورز میں 268 رنز کے بدلے 13 وکٹ کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں ان ہی کی ٹیم میں شامل حسن علی لیگ میچوں کے اختتام پر 21 وکٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔
البتہ آسڑیلیا کے خلاف ہوم سیریز میں سلیکشن کمیٹی نے حسن علی کو آرام کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔بنگلا دیش پریمئیر لیگ 18-2019ءمیں وہاب ریاض نے 10 میچوں میں 15.75کی اوسط سے 16کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔