شعیب ملک قومی ٹیم میں کس بنیاد پر منتخب ہوئے؟

مسلسل ناکامی کے باوجود ٹیم میں جگہ بنانے پر کرکٹ کے حلقوں میں تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔ فوٹو: فائل

ویسٹ انڈیز کے خلاف 14 اکتوبر 1999ء کو اولین بین الاقوامی ون ڈے کھیلنے والے شعیب ملک نے واضح طور پر اعلان کر رکھا ہے کہ انگلینڈ میں 2019ء کا آئی سی سی ورلڈ کپ کھیلنے کے بعد وہ ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیں گے۔

18 سالہ کیرئیر میں شعیب ملک کو صرف 2007 کا ورلڈ کپ کھیلنے کا موقع ملا ہے، البتہ 2003، 2011 اور 2015 ورلڈ کپ میں سابق کپتان مختلف وجوہات کی بناء پر ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے تھے۔

اپنے بین الاقومی کیرئیر میں متعدد بار تنازعات سے دوچار رہنے والے شعیب ملک کو جنوری 2009ء میں سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز کے اختتام پر مینجر یاور سعید مرحوم اور کوچ انتخاب عالم کی رپورٹ پر قیادت سے فارغ کر دیا گیا تھا۔

جون 2013ء میں انگلینڈ میں منعقد ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے تین میچوں میں 25 رنز بنانے والے شعیب ملک کو قومی ٹیم میں واپس آنے کے لیے 22 ماہ انتظار کرنا پڑا۔

ماضی میں بطور کپتان شعیب ملک کو دیرینہ دوست محمد یوسف کی دوستی میں غیر معمولی توجہ دینے والے موجودہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اب ایک بار پھر شعیب ملک پر مہربان دکھائی دیتے ہیں اور اس کا ثبوت ہے کہ 2017ء آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں 18.00 کی اوسط سے محض 5 میچوں میں 54 رنز بنانے والے شعیب ملک پر چیف سلیکٹر کی مہربانیاں دکھائی دیں۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بعد یو  اے ای میں سری لنکا کے خلاف 5 ون ڈے میچوں میں دائیں ہاتھ کے بیٹسمین نے چار اننگز میں 80.50 کی بھاری اوسط سے 161 رنز اسکور کیے، البتہ سری لنکا کی نا تجربہ کار اور بے جان بولنگ کے خلاف عمدہ بلے بازی کرنے والے شعیب ملک نیوزی لینڈ کے دورے میں بری طرح ناکام رہے، جہاں پانچویں میچ میں فٹنس کے بہانے نہ کھیلنے والے بیٹسمین چار ون ڈے میں صرف 49 رنز ہی بنا سکے۔

دورہ زمبابوے کے پانچ ون ڈے میں شعیب ملک کو صرف دو میچوں میں بیٹنگ کا موقع مل سکا، جہاں انہوں نے 40 رنز بنائے، گزشتہ سال ستمبر میں منعقد ہونے والے ایشیا کپ میں شعیب ملک نے دو نصف سینچریاں بنائیں، بالخصوص 21 ستمبر 2018 کو ابوظہبی میں افغانستان کے مقابلے پر 43گیندوں پر ناقابل شکست 51 رنز کی اننگز کھیل کر نہ صرف انہوں نے پاکستان ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا بلکہ میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ جیت کر بطور سینئر کھلاڑی اپنی ذمہ داری کو نبھایا،۔

افغانستان کے خلاف شکست کی صورت میں ممکن تھا، شعیب ملک کی قومی ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا دشوار ہوجاتا تاہم ایشیا کپ کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف یو اے ای میں مضبوط بولنگ اٹیک کے سامنے تین میچوں میں وہ محض 58 رنز ہی بنا سکے، یعنی ایک بار پھر بطور بیٹس مین وہ ناکام رہے۔

جنوبی افریقا کے خلاف اس سال پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز جہاں سرفراز احمد کی پابندی کے بعد شعیب ملک نے قیادت کا منصب سنبھالا، بطور بیٹسمین وہ ایک مرتبہ پھر متاثر کرنے میں ناکام ثابت ہوئے، پانچ میچوں کی چار اننگز میں وہ 23.75 کی اوسط سے 95 رنز ہی بنا سکے۔

بیٹنگ فارم کے مسائل سے دوچار 37 سال کے شعیب ملک 279 ون ڈے میچوں میں 35.13 کی اوسط سے 7379 رنز اسکور کر چکے ہیں، جہاں انہوں نے 43 نصف سینچریاں اور سات سینچریاں بنا رکھی ہیں۔

شعیب ملک اس وقت ٹیم پاکستان کے لئے نمبر پانچ پر کھیل رہے ہیں، جہاں 76 میچوں میں 37.77 کی اوسط سے ایک سینچری کے ساتھ وہ 2266 رنز بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔

81.69 کا اسڑائیک ریٹ رکھنے والے شعیب ملک آسڑیلیا کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں سرفراز احمد کی جگہ قیادت کے فرائض انجام دینگے، البتہ حالیہ کارکردگی کے تناظر میں شعیب ملک کی قومی ٹیم میں اپنی پوزیشن پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

کرکٹ کے حلقوں میں اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ محض تجربے کی بنیاد پر شعیب ملک کو ورلڈ کپ اسکواڈ میں رکھنا کیا واقعی دانشمندی ہوگی، کیوں کہ انگلینڈ میں 24 ون ڈے میں شعیب ملک 13.69 کی اوسط سے صرف 300 رنز ہی بنا سکے ہیں۔

مزید خبریں :