پاکستان اور ملائیشیا کو دو طرفہ سرمایہ کاری بڑھانی ہو گی: مہاتیر محمد

ملائیشیا میں غربت کا خاتمہ صنعتوں کے فروغ سے ممکن ہوا: ڈاکٹر مہاتیر محمد۔ فوٹو: اسکرین گریب

ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان سرمایہ کاری بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن و استحکام کے بغیر کوئی بھی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔

پاکستان سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ بزنس کانفرنس کے انعقاد پر پاکستان کا شکر یہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ آزادی کے وقت ملائیشیا ایک غریب ملک تھا لیکن ہم نے فیصلہ کیا کہ ملک کو آگے لیکر جانا ہے، ہم نے کوریا اور جاپانیوں سے سبق لیا اور کام کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادی کے وقت ہمارے پاس نا سرمایہ تھا اور نا ٹیکنالوجی، ہم نے چھوٹی انڈسٹری پر انحصار کیا، کیونکہ ایک ایکڑ زراعت سے وہ کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا جو ایک ایکڑ پر لگے کارخانے سے حاصل کیا جا سکتا ہے، ایک ایکڑ کے کار خانے پر کم از کم 500 افراد کو روزگار ملتا ہے۔

ملائیشین وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو سہولیا ت دی گئیں اور ابتدائی طور پر 10 سال ٹیکس کی چھوٹ دی گئی، اس کے بعد آنے والے وقتوں میں ہم نے تیزی سے ترقی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کے اشتراک کے لیے روز گار کے مواقع پیدا کرنا ضروری ہیں، ملک کے لیے امن و استحکام ضروری ہے ورنہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں غربت کا خاتمہ صنعتوں کے فروغ سے ممکن ہوا اور اس طرح کی کانفرنس دوست ممالک کوقریب لاتی ہیں۔

ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کہا کہ دوسرے ممالک سے صرف اچھے تعلقات نہیں، تجارت بھی چاہتے ہیں، ملائشیا اور پاکستان دونوں کے لیے تجارت بڑھانے کے مواقع ہیں اور دونوں ممالک کو دو طرفہ تجارت کو بڑھانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سب سے اچھے تعلقات ہیں سوائے اسرائیل کے، اسرائیل سے ہم نے کسی قسم کا کوئی بھی تعلق نہیں رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا نے ترقی کے لیے تمام دوست ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کیے، امن اور استحکام کا کسی بھی ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ہوتا ہے، صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری سے ملک ترقی کرتے ہیں۔

مہاتیر محمد نے وزیراعظم عمران خان کو کار کا تحفہ پیش کیا

ملائیشین وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے وزراء پھولوں کے سوا کوئی تحفہ قبول نہیں کرتے، ملائیشیا میں 500 ڈالر سے زیادہ تحفہ کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔

ملائیشیا کی ترقی کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے کیونکہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنا ہوتا ہے۔

ملائشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے وزیراعظم پاکستان کو ملائیشیئن کار کی چابی پیش کی۔

پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان 90 کروڑ ڈالر کے تجارتی معاہدے

تقریب کے دوران پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان 80 سے 90 کروڑ ڈالرز کے تجارتی معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے۔

ملائشیاء کی کمپنی کی جانب سے پاکستان میں کار مینیوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کا معاہدہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان ٹیلی کام اور  حلال فوڈز کے شعبوں میں بھی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

مزید خبریں :