پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی پالیسی ناکام

یہ بات کسی حد تک ٹھیک کہ بھارت چین کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے لیکن اس کا زیادہ فوکس پاکستان پر ہے۔ فوٹو: فائل

بھارت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی اپنی پالیسی کا واضح اظہار کرتا ہے اور یہ بات کسی حد تک ٹھیک کہ بھارت چین کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے لیکن اس کا زیادہ فوکس پاکستان پر ہے۔

امریکا اور بھارت چین سے اپنے تعلقات کو بہتر بناتے نظر آرہے ہیں اور چین کے وسیع معاشی شاہراہوں کے منصوبے سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں لیکن پاکستان اپنی جغرافیائی حیثیت کی بناء پر انتہائی اہمیت اختیار کئے ہوئے ہے، خاص طور پر پاک چین اکنامک کوریڈور (سی پیک منصوبہ) یعنی کاشغر سے گوادر تک مضبوط رابطے بھارت کو بے چین کئے ہوئے ہیں۔

کشمیر میں بھارتی مظالم اور پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر دنیا کی توجہ دلانے اور کشمیریوں کی اخلاقی حمایت جیسی پالیسی پر بھارتی حکومت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے، ایک طرف بھارت میں انتخابی دور ہے دوسری طرف موجودہ بھارتی حکومت کو معاملات میں بین الاقوامی سطح پر خفگی اٹھانی پڑی ہے، امریکا اور بھارت افغانستان میں اپنے وسائل لگا کر پاکستان کےخلاف کئی محاذ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

بھارت کے تھنک ٹینک ان دنوں ایک مرتبہ پھر یہ پالیسی دیتے نظر آرہے ہیں کہ پاکستان کو تنہا کیا جائے، اس سلسلے میں ایک طرف وہ پاکستان کے اندر داخلی انتشار اور دہشت گرد حملوں کی ترغیب دے رہے ہیں تو دوسری جانب یہ رائے بھی دے رہے ہیں کہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش کی جائے۔

خطے میں پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی کوشش تقویت نہ پکڑ سکی کیونکہ پاکستان نے اس سازش کی بو پہلے سونگھ لی تھی، بھارتی سفارت کاروں نے بڑے بڑے بھارتی کاروباری گروپس، صنعتکار اور تاجروں کی مخصوص محفلوں میں یہ پیغام دیا کہ عرب ممالک کے حکمرانوں کو پاکستان سے بدظن کریں اور پاکستان سے ان کے اختلافات کو اجاگر کریں تاکہ پاکستان کے عرب دنیا سے تعلقات کو خراب کیا جاسکے اور بھارت اپنا اثر و رسوخ بڑھا سکے۔

بھارتی میڈیا پر بیٹھے ماہرین یہ رائے بھی دے رہے ہیں کہ چین خطے میں بھارت کا گھیراؤ کررہا ہے بھارت کو بھی چین اور پاکستان کا گھیراؤ کرنا چاہیے، اس لئے جاپان، ویتنام، جنوبی کوریا، میانمار سے دوستی کریں اور بلاک تشکیل دیں۔

بھارت کو جس طرح بڑی طاقتوں کی جانب سے پشت پناہی کی جارہی ہے اس کی واضح مثال پلوامہ حملے کے بعد بھارتی جارحیت کی حمایت کی صورت میں نظر آئی لیکن پاکستان کی کامیاب خارجہ اور دفاعی پالیسی نے ان طاقتور ممالک کو اپنی خارجہ پالیسی پر ازسر نو غور پر مجبور کردیا ہے۔

پاکستان نے اپنی پرامن اور مضبوط دفاعی پالیسی سے نہ صرف خطے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنا لوہا منوایا ہے، پاکستان خطے کے ممالک سے اپنے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے تیز ترین سفارتی پالیسی پر گامزن ہے، خطے میں بحری تجارتی راہداریوں کی حفاظت اور بحری افواج کی پانیوں پر اثرورسوخ حاصل کرنے کی دوڑ بھی جاری ہے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔