25 مارچ ، 2019
اسلام آباد: گھوٹکی کی ہندو مذہب تبدیل کرکے پسند کی شادی کرنے والی دو بہنوں آسیہ عرف روینہ اور نادیہ عرف رینہ نے اپنے شوہروں کے ہمراہ تحفظ کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وزارت داخلہ، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی پولیس پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور پیمرا سمیت ارکان قومی اسمبلی رمیش کمار اور ہری لال کو فریق بنایا گیا ہے۔
دونوں بہنوں کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیارکیاگیا ہےکہ میڈیا میں ہم سے متعلق غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، غلط پروپیگنڈے کے باعث دونوں بہنوں اور شوہروں کی جان کو خطرات ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ دونوں بہنیں عرصہ دراز سے اسلامی تعلیمات سے متاثر تھی اور جان سے مارنے کے خوف کے باعث دونوں لڑکیوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا، 23 مارچ 2019 کو خان پور بار کے سامنے اسلام قبول کرنے کا باقاعدہ اعتراف کیا۔
درخواست کے مطابق درخواست گزاروں نے زبردستی نہیں بلکہ اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا لہٰذا تحفظ فراہم کیا جائے اور اسلام آباد ہائیکورٹ حکومت کو دونوں بہنوں کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دے۔
دوسری جانب گھوٹکی کی دو بہنوں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ کل سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے دو ہندو بہنیں سندھ کے شہر ڈہرکی سے لاپتہ ہوگئی تھیں جن کے حوالے سے پولیس کا دعویٰ ہے کہ 22 مارچ کو دونوں لڑکیوں نے منظر عام پر آکر نکاح کرلیا تھا اور دونوں نے میڈیا کے سامنے اپنی مرضی سے نکاح کا اعتراف بھی کیا تھا۔