09 اپریل ، 2019
لاہور ہائیکورٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر ناصر جمشید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) سے نکالنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی سفارش پر ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے وکیل نے اس موقع پر مؤقف اختیار کیا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا وزارت داخلہ کا اختیار ہے، ناصر جمشید کی کوئی انکوائری ایف آئی اے کے پاس زیر التواء نہیں۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ میں سزاء کے بعد نام ای سی ایل میں ڈالا کر قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔
عدالت نے فریقین کا مؤقف سننے کے بعد ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ناصر جمشید سمیت شرجیل خان، محمد عرفان اور خالد لطیف کے نام سامنے آئے تھے جنہیں بعدازاں معطل کیا گیا۔
پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 17 اگست 2018 کو ناصر جمشید کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ان پر 10 سال کے لئے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔