17 اپریل ، 2019
ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم میں فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والے کھلاڑیوں کی شمولیت کا بھی قوی امکان ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا تھا کہ ورلڈ کپ کی ٹیم منتخب کرتے وقت فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا لیکن لاہور میں فٹنس ٹیسٹ میں تین ایسے کھلاڑی ناکام رہے جن کا پاکستان ٹیم میں شمولیت کے لئے امکان روشن ہے۔
ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سلیکشن میں کیا واقعی فٹنس ہی اصل پیمانہ ہو گی اور مقررہ معیار کی فٹنس حاصل کرنے والے کھلاڑی کو 15 رکنی ٹیم میں جگہ ملے گی یا ان فٹ کھلاڑی بھی لندن کی فلائٹ کا ٹکٹ حاصل کر سکیں گے۔
تاہم اس بات کے امکانات دکھائی دے رہے ہیں کہ کچھ لو کچھ دو کی بنیاد پر سلیکشن میں سمجھوتہ ہوجائے گا، آل راونڈر عماد وسیم اور اوپنر عابد علی فٹنس ٹیسٹ میں ناکام رہے لیکن دونوں پاکستانی ٹیم میں شمولیت کے لیے مضبوط امیدوار دکھائی دے رہے ہیں۔
عماد وسیم نے یویو ٹیسٹ میں شرکت نہیں کی، بدھ کو جب لاہور میں کھلاڑی سیڑھیاں چڑھ رہے تھے اس وقت عماد وسیم کو لنگڑاتے ہوئے دشواری کا سامنا تھا، ان کی فوٹیج دیکھ کر لگ رہا تھا کہ وہ وہ مکمل فٹ نہیں ہیں۔
مصدقہ ذرائع کا بتانا ہے کہ پی سی بی انتظامیہ نے عماد وسیم کو فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
حیدرآباد کے نوجوان فاسٹ بولر محمد حسنین بھی فٹنس کے معیار کو حاصل نہ کر سکے لیکن ان کو ورلڈ کپ کی 15 رکنی ٹیم میں جنید خان اور عثمان خان شنواری پر فوقیت مل رہی ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں دو سنچریاں بنانے والے محمد رضوان فٹنس ٹیسٹ میں سب سے آگے رہے لیکن انہیں 15 رکنی ٹیم میں جگہ بنانے میں مشکل پیش آرہی ہے۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق ساتھی سلیکٹرز کے ساتھ لاہور میں موجود ہیں، مکی آرتھر اور انضمام الحق سلیکشن کے معاملات پر ایک پیج پر ہیں تاہم کپتان سرفراز احمد اور مکی آرتھر کی سلیکٹرز کے ساتھ فیصلہ کن میٹنگ بدھ کو ہوگی جس کے بعد جمعرات کو سلیکٹرز ورلڈ کپ کے لئے پندرہ رکنی ٹیم کا اعلان کریں گے۔
تیسرے اوپنر کے لیے شان مسعود اور عابد علی کے درمیان سخت مقابلہ ہے لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ یہ ریس عابد علی جیت جائیں گے۔
سلیکٹرز عابد علی کو حالیہ کارکردگی پر ورلڈ کپ کھلانے کے حق میں دکھائی دیتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کے اعلان سے قبل ورلڈ کپ کے لیے 15 رکنی ٹیم پر تقریباً اتفاق رائے ہو گیا ہے تاہم جب کپتان سلیکٹرز کے ساتھ بیٹھیں گے تو انہیں بھی اپنی رائے ٹھوس دلائل کے ساتھ دینا ہوگی۔
حدردجہ مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستانی اوپنرز میں امام الحق اور فخر زمان کی شمولیت یقینی ہے جبکہ تیسرے اوپنر کے لیے عابد علی اور شان مسعود میں مقابلہ ہے۔
عابد علی نے آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے انٹر نیشنل میں سنچری بنائی تھی پھر پاکستان کپ کے فائنل میں 132 میچ وننگ اننگز کھیلی لیکن ان کی فٹنس سب سے بڑی رکاوٹ ہے جب کہ شان مسعود سپر فٹ ہیں، آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں ان کی بیٹنگ فارم خراب رہی تھی تاہم جنوبی افریقا میں شان مسعود نے اپنی کارکردگی سے سب کو متاثر کیا تھا۔
مڈل آرڈر میں بابر اعظم، شعیب ملک، محمد حفیظ، حارث سہیل اور کپتان سرفراز احمد شامل ہیں۔
آل راونڈرز میں عماد وسیم اور شاداب خان ہیں جب کہ 5 فاسٹ بولروں میں محمد عامر، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف اور محمد حسنین شامل ہو سکتے ہیں۔
انگلینڈ کے لیے جو دو اضافی کھلاڑی ٹیم کے ساتھ جائیں گے ان میں آصف علی، عثمان خان شنواری اور جنید خان میں سے دو کھلاڑی ٹیم کے ساتھ جائیں گے۔
اس بات کے امکانات بھی روشن ہیں کہ اگر عابد علی اور شان مسعود کی سلیکشن پر ڈیڈ لاک ہوجاتا ہے تو ایک اوپنر کو انگلینڈ کی سیریز میں بھیجا جا سکتا ہے۔
آصف علی کی بیٹی شدید علیل ہے اس لیے ان کی سلیکشن کرتے وقت بیٹی کی میڈیکل ایڈوائس کو سامنے رکھا جائے گا تاکہ وہ سکون کے ساتھ ٹورنامنٹ پر توجہ دے سکیں۔