دنیا
Time 24 اپریل ، 2019

حملوں میں ملوث ایک بمبار نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی، سری لنکن حکام

سری لنکا میں بم دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 359، مزید حملوں کا خطرہ برقرار —. فوٹو سی این این

کولمبو: سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں دھماکوں کے نتیجے میں اموات کی تعداد 359 تک پہنچ گئی جب کہ نائب وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ حملوں میں 9 افراد ملوث تھے جن میں سے ایک نے برطانیہ اور آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کی۔ 

خبر رساں ایجنسی کے مطابق سری لنکا میں مزید دہشت گرد حملوں کا خطرہ برقرار ہے جس کے باعث کولمبو میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، رات کے اوقات میں کرفیو نافذ اور ہنگامی حالت برقرار ہے۔

نائب وزیر دفاع رووان وجے وردانے کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے مطابق دھماکوں میں 9 خودکش حملہ آور ملوث تھے جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی جب کہ 8 حملہ آوروں کی شناخت کی جاچکی ہے۔ 

رووان وجے وردانے کے مطابق دھماکوں کے الزام میں 60 افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں جب کہ دھماکوں میں ملوث مقامی گروہ کے لیڈر نے شنگریلا ہوٹل میں خودکشی کرلی۔

نائب وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ دھماکوں میں ملوث ایک بمبار نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی۔

سری لنکن وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کا کہنا تھا کہ حملوں میں غیر ملکی تعلق سے متعلق ثبوت ملے ہیں تاہم داعش میں شمولیت کے بعد ملک واپس لوٹنے والے شہریوں کو مانیٹر کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب سری لنکن حکومت نے سیکیورٹی اداروں کے سربراہان تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا جب کہ انٹرپول نے دھماکوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین کو سری لنکا بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ایسٹر کے موقع پر  3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں سمیت 8 دھماکے ہوئے تھے جس میں غیرملکیوں سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

مزید خبریں :