09 اگست ، 2012
اسلام آباد… پانی اور بجلی کے وفاقی سیکریٹری نے پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی میں اعتراف کیا ہے کہ ملک میں بجلی تقسیم کار کی کمپنیاں ، ڈسکوز، فرضی اور زائد بلنگ میں ملوث ہیں، چیئرمین کمیٹی نے ڈسکوز ختم کرکے واپڈا ہاوٴس کا پرانا نظام بحال کرنے کے سوال پر جواب بھی مانگ لیا ہے ۔ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کا اجلاس، اسلام آباد میں ندیم افضل کی زیرصدارت ہوا، وزارت پانی و بجلی کے آڈٹ پر غور کیا گیا، رکن کمیٹی ریاض پیرزادہ نے کہا کہ بجلی یومیہ 22 گھنٹے نہیں ہوتی لیکن بل پہلے جتنے آرہے ہیں،سیکریٹری پانی و بجلی ظفر محمود نے تسلیم کیا کہ بجلی تقسیم کار کمپنیاں فرضی اور اضافہ بلنگ کررہی ہیں، انہوں نے کہاکہ توانائی شعبے میں سالانہ نقصانات 104 ارب روپے کے ہیں، ڈسکوز بجٹ کا وزارت کے پاس ریکارڈ نہیں ہوتا، مالی بحران کی وجہ سے حکومت 280 روپے کی مکمل سب سڈی ادا نہیں کرسکتی، انہوں نے کہاکہ صنعتی شعبہ والے پیسوں کے عوض مسلسل بجلی فراہمی لے رہے ہیں۔