Time 08 مئی ، 2019
پاکستان

پاکستانی لڑکیوں کی اسمگلنگ کا معاملہ: چین کی تحقیقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی

مسٹر زن کی بیوی اور والد نے چین میں میرج بیورو بنا رکھا ہے: پولیس رپورٹ۔ فوٹو: اسکرین گریب

چین نے پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دیکر اسمگل کرنے کے معاملے کی تحقیقات میں پاکستانی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی ہے۔ 

چینی حکومت نے پاکستانی لڑکیوں کی چینیوں سے شادیوں اور جسم فروشی کے لیے چین اسمگلنگ کی خبروں کا نوٹس لے لیا۔

چینی وزارت خارجہ نے پاکستانیوں اور چینیوں کے رشتے کرانے والے غیر قانونی اداروں سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے پاکستانی اداروں سے تعاون کا اعلان کیا ہے۔

فیصل آباد کی 18 لڑکیوں کی شادی چینی لڑکوں سے کروائی گئی: پولیس رپورٹ

پاکستانی لڑکیوں کے ساتھ شادی کے بہانے چین اسمگلنگ کے کیس میں پولیس رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

پولیس رپورٹ کے مطابق فیصل آباد میں شادیوں کا جھانسہ دے کر پاکستانی لڑکیوں کو چین اسمگل کرنے والے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق تعمیراتی منصوبوں پر کام کرنے والا شخص زن شادیاں کرانے کے نیٹ ورک کا حصہ ہے، مسٹر زن کی بیوی اور والد نے چین میں میرج بیورو بنا رکھا ہے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق مسٹر زن کینال روڈ پر کرائے کے گھر میں شادی کے لئے چینی افراد کو رکھتا تھا، شادی کے عوض گروہ چینی افراد سے 18 سے 35 لاکھ روپے وصول کرتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق زن مقامی ایجنٹوں کو 50 ہزار روپے تک دیتا تھا، فیصل آباد کی رہائشی 18 لڑکیوں کی شادی چینی لڑکوں سےکروائی گئی۔

مزید 12 چینی باشندے گرفتار

ایف آئی اے نے پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دیکر چین اسمگل کرنے سے متعلق کیس میں اسلام آباد سے مزید 12 چینی باشندوں کو گرفتار کر لیا۔

ذرائع کے مطابق سیکٹر ای الیون سے گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ ایف آئی اے حکام نے زیر حراست چینی شہریوں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

مزید خبریں :