دنیا
Time 11 مئی ، 2019

اسرائیل کے فائر کردہ شیلز میں پھول اگانے والی فلسطینی

فوٹو: بشکریہ بورڈ پانڈا

فلسطین: اسرائیل نے ایک عرصے سے فلسطینی زمین کو ظلم و بربریت کا میدان بنا رکھا ہے اور نہتے فلسطینیوں پر بم برسانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے لیکن ایسے میں فلسطینی خاتون اسرائیلی ٹیئر گیس سے بھرے شیل میں خوشبودار پھول لگاکر امن کا پیغام دے رہی ہیں۔

خوف اور دہشت کے اس میدان میں فلسطینی خاتون امن کے بیج بو رہی ہیں وہ بھی اسرائیل کے جانب سے ظلم کا پیغام دینے والے آنسو گیس کے اسعتمال شدہ گرینیڈ میں۔

یہ خاتون فلسطین کے علاقے رملہ کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں بلین کی رہائشی ہیں جو اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے مقامی فلسطینیوں پر پھینکے جانے والے آنسو گیس گرینیڈز کے خالی خول جمع کرتی ہیں اور ان خولوں میں وہ خوش نما پھولوں کے پودے اگاتی ہیں۔

فوٹو: بشکریہ بورڈ پانڈا

انہی شیلز سے انہوں نے پورا ایک باغ بنا رکھا ہے۔ یہ باغ  اس علاقے میں ہے جس پر فلسطینیوں نے اپنے ملکیت کے دعوے کو 2 سال قبل کورٹ میں دائر کیا تھا۔یہ علاقہ اسرائیلی متنازع دیوار کی تعمیر کے راستے میں آتا ہے۔

فلسطینی خاتون کے اس منفرد باغ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔ گرینیڈ میں پنپتے ہوئے نازک پودے امن کی خواہش کی ترجمان اور عالمی برادری کے لیے واضع پیغام ہیں۔

اسرائیل نے مغربی اردن کے کنارے اپنی سرحد سے کافی باہر، مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اپنے شہریوں کی سلامتی کے نام پر 2002ء میں خار دار باڑھ لگانے کے ساتھ ساتھ ایک سرحدی دیوار کی تعمیربھی شروع کر دی تھی۔

مزید خبریں :