جو قرضہ دے رہاہے وہ واپسی کیلئے بھی کچھ گارنٹی چاہے گا: خسرو بختیار

تین سو یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت بڑھائی جائے گی، وفاقی وزیر — فوٹو:فائل 

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کا آئی ایم ایف معاہدے سے متعلق کہنا ہے کہ جو قرضہ دے رہاہے وہ واپسی کے لیے بھی کچھ گارنٹی چاہے گا۔

جیونیوز سے گفتگو میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج بہت بڑا بریک تھرو ہوا ہے، ضروریات پوری کرنے کے لیے ہر سال 12 ارب ڈالر درکار ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک پاکستان کو مستحکم معیشت کی طرح دیکھیں گے۔

خسرو بختیار کے مطابق ایسا نہیں کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی ہر کڑی شرط مان لی، جو قرضہ دے رہا ہے وہ واپسی کے لیے بھی تو کچھ گارنٹی چاہے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ نیپرا اور اوگرا کا دام تجویز کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا، بجلی کے 75 فیصد صارفین 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں، تین سو یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت بڑھائی جائے گی۔

یاد رہے کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ ہوگیا ہے اور پاکستان کو تین سال کے دوران آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر ملیں گے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کا اعلان وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کیا۔

مزید خبریں :