دنیا
Time 14 مئی ، 2019

سری لنکا میں مساجد اور مسلمانوں پر حملوں کے بعد کرفیو نافذ

ایسٹر دھماکوں کے بعد یہ بد امنی کا سب سے بڑا واقعہ ہے، حکام — فوٹو: رائٹرز

کولمبو: سری لنکا میں ایسٹر دھماکوں کے بعد مسلمانوں اور ان کی املاک پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ملک بھر میں رات کے اوقات میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے  مشرقی علاقے 'چلوا' میں درجنوں مشتعل افراد نے مساجد اور کاروباری مراکز پر پتھراؤ کیا جب کہ ایک شخص کو سرعام تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایسٹر دھماکوں کے بعد یہ بد امنی کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔

سری لنکن پولیس نے ضلع ’کوراناگلا‘ میں مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایک گروہ کو حراست میں لیا ہے۔

مسلمانوں پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر حکام نے ملک بھر میں رات کے اوقات میں کرفیو نافذ کردیا ہے جو مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے سے سات گھنٹوں تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب ایسٹر دھماکوں کے بعد مسلمانوں کی املاک پر حملوں میں اضافے کے بعد حکام نے سوشل میڈیا پر بھی ایک بار پھر پابندی عائد کر دی ہے۔

پابندی کا فیصلہ مساجد پر پتھراؤ اور مسلمان تاجروں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد کیا گیا ہے۔

مقامی موبائل فون کمپنیوں کے مطابق سرکاری حکام کی جانب سے وائبر، اسنیپ چیٹ، ایمو، یوٹیوب اور انسٹا گرام سروسز عارضی طور پر بند کرنے کی ہدایات ملی تھیں جب کہ پابندی کے بعد سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک اور واٹس ایپ سروسز کو بھی عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ لگانے والے ایک 38 سالہ شخص کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 

مسلم کونسل آف سری لنکا کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ حملوں میں مسلمانوں کی متعدد املاک اور مساجد کو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم اب تک نقصانات کا حتمی تعین نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں مجموعی طور پر 8 دھماکے ہوئے تھے جس میں غیرملکیوں سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

مزید خبریں :