مقامی لڑکیوں کی چینی لڑکوں سے شادیاں: ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا

چیمبر آف کامرس سے کمپنیوں کے لیٹر ہیڈ پر آن ارائیول ویزوں کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے: ذرائع۔ فوٹو: فائل

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مقامی لڑکیوں کی چینی لڑکوں سے شادیوں کے معاملے کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا۔

ذرائع کے مطابق 11 کمپنیوں کی درخواستوں پر چینی باشندے پاکستان آئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے چیمبر آف کامرس سے بذریعہ خط تفصیلات مانگ لی ہیں، چیمبر آف کامرس سے کمپنیوں کے لیٹر ہیڈ پر آن ارائیول ویزوں کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ جانچ پڑتال سے معلوم ہوگا کہ آنیوالے بزنس مین تھے یا نہیں؟

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کو چیمبر آف کامرس کے جعلی لیٹرز پر بھی چائنیز کو بلانے کی اطلاع ملی تھیں۔

خیال رہے کہ پاکستانی لڑکیوں کی چینی باشندوں سے شادی کے بعد انہیں چین اسمگل کرنے کے واقعات منظر عام پر آنے کے بعد سے ملک کے کئی شہروں سے متعدد چینی باشندے گرفتار ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ چینی باشندوں کے ساتھ جھوٹی شادیوں سے متاثرہ ہونے والی کئی پاکستانی لڑکیاں بھی منظر عام پر آ چکی ہیں۔

گزشتہ روز پاکستان میں چین کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان زاو نے بھی اس حوالے سے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کو اپنی ویزہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ پاکستانی حکومت کی ویزا آن آرائیول پالیسی کا چند میرج بیوروز غلط استعمال کر رہے ہیں۔

مزید خبریں :