دنیا
Time 16 مئی ، 2019

قابض بھارتی فورسز کی ریاستی دہشتگردی، مزید 8 کشمیری شہید کردیے


سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور آج مزید 8 کشمیریوں کو شہید کردیا گیا۔ 

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران پلوامہ اور بارہمولہ میں 8 کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے تین نوجوانوں نصیر پنڈت، عمر میر اور خالد احمد کو ضلع پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید جبکہ ایک مکان کو تباہ کیا۔

ڈالی پورہ میں ہی پر امن مظاہرین پر فوجیوں کی فائرنگ سے رئیس احمد ڈار نامی ایک اور نوجوان شہید جبکہ اس کا بھائی یونس احمد ڈار زخمی ہو گیا۔ یہ دونوں فوجیوں کی طرف سے تباہ کیےگئے مکان کے مالک کے بیٹے بتائے جا رہے ہیں۔

ادھر شوپیان کے علاقے ہاندیو میں بھارتی فوج کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران تین مزید کشمیری نوجوں شہید ہوگئے۔ قبل ازیں پلوامہ کے علاقے ڈالی پورہ میں ایک حملے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہو گئے تھے۔

ضلع بارہمولہ میں پٹن کے علاقے چھنہ بل میں 13 مئی کو بھارتی فورسز کی پر تشدد کارروائی میں زخمی ہونیوالا 23سالہ کشمیری نوجوان ارشد احمدڈار آج صورہ اسپتال سری نگر میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

نوجوانوں کی شہادت پر پلوامہ میں زبردست مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین اور بھارتی فورسز کے اہلکاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

پلوامہ اور اس کے ملحقہ ضلع شوپیاں میں مکمل ہڑتال بھی کی گئی۔انتظامیہ نے ضلع پلوامہ میں کرفیو نافذ کر دیا جبکہ انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔

دریں اثناء ہندو انتہا پسندوں نے جموں خطے کے علاقے بدھرواہ میں ایک مسلم نوجوان نعیم احمد شاہ کو گولیاں مار کر قتل جبکہ دو نوجوانوں کواس وقت زخمی کر دیا جب وہ مویشیوں کے ہمراہ اپنے آبائی محلے قلعہ جا رہے تھے۔

بھارتی پولیس نے نوجوان کے قتل کے خلاف مظاہرے کرنے والوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ انتظامیہ نے بعد میں بدھرواہ میں کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔

 کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی نے سری نگر میں اپنے بیانات میں بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے طلباء کو آزاد جموں و کشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ لینے سے روکنے کی کی شدید مذمت کی ہے۔

مزید خبریں :