16 مئی ، 2019
آسٹریا میں پرائمری اسکولوں میں سر ڈھانپنے پر پابندی کا قانون منظور کر لیا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق بل سخت گیر نظریات رکھنے والی دائیں بازو کی حکمراں جماعت نے آسٹرین اسمبلی میں پیش کیا۔
آسٹرین اسمبلی نے بل دائیں بازو کی فریڈم پارٹی اور مرکز کی پیپلز پارٹی نے حکمراں اتحاد کی حمایت سے پاس کیا۔
قانون میں سر ڈھانپنے کو نظریاتی اور مذہبی نوعیت کا لباس قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کی گئی ہے تاہم سکھوں کی مخصوص پگڑی اور یہودیوں کی مخصوص ٹوپی پر پابندی نہیں ہو گی۔
مسلمان تنظیموں کی جانب سے قانون کو تعصب پر مبنی اور شرمناک قرار دیکر اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ 2018 میں ڈنمارک حکومت نے چہرہ ڈھانپنے یا نقاب پر پابندی عائد کی تھی۔
اس کے علاوہ فرانس، ہالینڈ، بیلجیم، بلغاریہ اور جرمنی کے چند حصوں میں بھی نقاب پر پابندی ہے۔