23 مئی ، 2019
نئی دہلی: بھارت میں لوک سبھا کی 542 نشستوں کے لیے 7 مراحل میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے 349 نشستیں حاصل کر کے میدان مار لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا کی 543 میں سے 542 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کی ووٹنگ مکمل کرلی گئی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد 'نیشنل ڈیمو کریٹک الائنس' نے مجموعی طور پر 349 نشستیں حاصل کیں جس کے مقابلے میں انڈین نیشنل کانگریس کے اتحاد 'یونائٹیڈ پروگریسیو الائنس' نے 83 نشستیں حاصل کیں۔
انتخابات میں صرف بھارتیہ جنتا پارٹی نے تنہا 303 نشستیں حاصل کیں، گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کے پاس 282 نشستیں تھی جس کا مطلب نریندر مودی کی جماعت نے 2019 کے انتخابات میں 21 نشستیں زیادہ حاصل کیں۔
یاد رہے کہ حکومت بنانے کے لیے کسی بھی جماعت کو 272 نشستیں درکار ہوتی ہیں اور بی جے پی نے انفرادی طور پر مطلوبہ تعداد سے زیادہ 303 نشستیں حاصل کیں۔
کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے بھی انتخابات میں اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ عوام سب سے بڑے فیصلہ ساز ہیں۔
کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو اس الیکشن میں بڑا دھچکا لگا ہے، انہیں امیٹھی میں کانگریس کے گڑھ سے بی جے پی کی امیدوار اور سابق اداکارہ سمرتی ایرانی نے ہرایا۔
پریانکا گاندھی نے بھی نریندر مودی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں۔
الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بی جے پی ہیڈکوارٹرز میں کارکنوں سے خطاب کیا جہاں جشن کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا۔
اپنے خطاب میں مودی نے کہا کہ کئی الیکشن ہوئے لیکن اس الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹنگ ٹرن آؤٹ رہا۔
مودی نے کہا کہ ہم نے کبھی اپنے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کیا، شکست پر بھی کبھی ہم نے دل چھوٹا نہیں کیا، یہ کامیابی کسی ایک کی نہیں پورے ملک اور جمہوریت کی فتح ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی مبارکباد پر اظہار تشکر بھی کیا۔
مودی نے کہا کہ انتخابی نتائج نے سیکیولرز کو خاموش کرا دیا ہے، یہ مودی کی فتح نہیں بھارت کے 130 کروڑ لوگوں کی فتح ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے باضابطہ اعلان کے بعد بی جے پی باآسانی مسلسل دوسری مرتبہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ 2014 میں حکومت بنانے والی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے 336 نشستیں حاصل کی تھیں جب کہ اپوزیشن جماعت انڈین نیشنل کانگریس کو 60 نشستیں ملی تھیں۔