28 مئی ، 2019
لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواستوں پر سماعت کرنے والے بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔
عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں، رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کیس میں آج تک کے لیے ضمانت کررکھی ہے۔
حمزہ شہباز نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ مجھے بینچ پر عدم اعتماد ہے، چیئرمین نیب نے خود کہا کہ وہ بینچ تبدیل کروائیں لہٰذا چاہتا ہوں کہ بینچ تبدیل کیا جائے۔
انہوں نے عدالت کے روبرو کہا کہ میں زندگی اور موت کی کشمکش کا شکار اپنی چھوٹی بیٹی کو لندن چھوڑ کے ملک واپس آیا، ڈی جی نیب پنجاب میڈیا پر ہمارے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں۔
علیمہ خان اور فیصل واوڈا کے بیرون ملک اثاثوں پر کارروائی نہیں ہوئی: حمزہ
دوسری جانب پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نےکہا کہ ملک آج تماشے کا سماں پیش کررہا ہے، شہباز شریف کے خلاف ڈی جی نیب لاہور نے انٹرویوز دیے، آج کے بعد عمران نیازی کا احتساب نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب نے انٹرویو میں کہا کہ حکومتی لوگوں کو پکڑا تو حکومت گر جائے گی، کیا قومی مفاد کا فیصلہ کرنا بھی چیئرمین نیب کا کام ہے؟ علیمہ خان اور فیصل واوڈا کے بیرون ملک اثاثے سامنے آگئے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوتی، عمران نیازی نے سرکاری ہیلی کاپٹر پر جو سیر سپاٹے کیے ، نیب کو ان کی فکر نہیں، نیب کو علیمہ باجی کی کرپشن نظر نہیں آتی۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کاکہنا تھاکہ عمران نیازی اپوزیشن کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں نہ ایک انچ زمین گئی نہ ایک پائی کی کرپشن ہوئی، عمران نیازی سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کریں تو ٹھیک اور نواز شریف سرکاری گاڑیاں استعمال کریں تو غلط، یہ عمران نیازی اور نیب کا گٹھ جوڑ ہے، اگرآپ مجھے گرفتار کرکے عمران نیازی کو خوش کر سکتے ہو تو قوم کوتو بتا دو۔
نیب میں طلبی
علاوہ ازیں نیب نے مبینہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزامات میں حمزہ شہباز کو کل صبح 9 بجے طلب کرلیا۔