کپتان، سلیکٹرز اور کوچز کی کارکردگی کا جائزہ ورلڈکپ کے بعد لیا جائیگا، پی سی بی

ٹورنامنٹ کے دوران کارکردگی کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہو سکتے،کپتان، سلیکٹرز اور کوچز کی کارکردگی کو مانیٹر کیا جا رہا ہے، ذرائع پی سی بی— فوٹو: فائل

بھارت کے ہاتھوں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، مسلسل ساتویں مرتبہ ورلڈکپ کا میچ ہارنے کے بعد پاکستان ٹیم ، سلیکٹرز اور کوچ کی تبدیلی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔

‏ ایسے میں پی سی بی ذرائع کا جیو نیوز سے با ت کرتے ہوئے کہنا تھا  تبدیلیوں کے فیصلے جلد بازی میں نہیں کیئے جائیں گے، جلد بازی میں فیصلوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں ہے، پاکستان ٹیم کی اگلی اسائنمنٹ ستمبر اکتوبر میں ہے  اس لیے سوچ سمجھ کر فیصلے کیے جائیں گے۔ 

پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران کارکردگی کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہو سکتے،کپتان، سلیکٹرز اور کوچز کی کارکردگی کو مانیٹر کیا جا رہا ہے ورلڈ کپ کے بعد ہی سب کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

اس کے علاوہ کھلاڑیوں کے میچ سے قبل شیشہ کیفے جانے کے بھی بہت چرچے ہیں جس پر بات کرتے  پی سی بی کا کہنا تھا کہ کسی کھلاڑی نے کرفیو اوقات کی خلاف ورزی نہیں کی ہے ،کھلاڑی فیملیز کے ساتھ منجمینٹ سے اجازت لے کر ہوٹل گئے تھے، میچ کی رات سب کھلاڑی اوقات کے مطابق ہوٹل میں موجود تھے، جو ویڈیو اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں وہ میچ سے دو روز قبل کی ہیں۔

  یاد رہے کہ قومی کرکٹر شعیب ملک اور ان کی اہلیہ ثانیہ مرزا کی ہوٹل پر دوستوں کے ساتھ سامنے آنے والی ویڈیو نے  سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا کر دیا تھا۔

مزید خبریں :