قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن کی حکومت پر شدید تنقید

چور دروازوں سے سیاسی پارٹیوں میں آنے والوں کا اگلی سیٹوں پر بیٹھنا لمحہ فکریہ ہے، خواجہ آصف۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے حکومتی اقدامات اور بجٹ تجاویز پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رکن خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سن لیں کرایے کے لوگوں سے ایجنڈا مکمل نہیں ہوگا، ان کا پاکستان میں کوئی اسٹیک نہیں، ان کی ڈوریاں کہاں سے ہلائی جاتی ہیں، آپ تنقید کرتے ہیں کہ یہ علاج کے لیے باہر جاتے ہیں اور آپ معشیت کا علاج باہر سے کرا رہے ہیں اور اس کے لیے ماضی کے ناکام لوگ باہر سے لے آئے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم خلوص سے چاہتے ہیں کہ اسمبلی پرامن چلے اور صلح کی بات کی جائے تو کہا جاتا ہے این آر او مانگ رہے ہیں، ایوان میں کشیدگی سے پورے ملک میں یہ فضا بن جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیانیے کی جڑیں دن بدن مضبوط ہوتی جا رہی ہیں، ہم نے مخالفین سے کوئی ایسا سلوک نہیں کیا جس سے ماضی کی تلخیوں کی بو آتی ہو، آئین کی حرمت کو پامال کیا گیا تو وفاق کو خطرہ ہوگا۔

خواجہ آصف نے کہ اکہ پارلیمنٹ کی گشیدگی میں ان لوگوں کا کردار اور ہاتھ ہے جو اپنی وفاداریاں بدلتے ہیں، ایسے لوگ اپنے وابستگیاں تسلیم کروانے کے لیے گالم گلوچ کرتے ہیں، چور دروازوں سے سیاسی پارٹیوں میں آنے والوں کا اگلی سیٹوں پر بیٹھنا لمحہ فکریہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری وابستگی ضیاالحق کے ساتھ رہی آج تک ان کے خلاف ایک جملہ نہیں بولا، ہماری آنکھوں میں شرم اور حیا ہے، آج ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے پہلے بیعت لی آج تقریر اسی لیڈر کو گالی سےشروع کرتے ہیں۔

مزید خبریں :