21 جون ، 2019
لندن :آئی سی سی ورلڈ کپ میں اب تک کی مایوس کن کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا ہوٹل سے باہر نکلنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔
پاکستان اب تک ورلڈ کپ میں اپنے 5 میچز میں سے صرف ایک میں کامیابی حاصل کر سکا ہے جب کہ تین میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور ایک میچ بارش کے باعث منسوخ ہو گیا۔
قومی ٹیم کو آخری میچ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد سے کھلاڑیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
قومی کھلاڑی جہاں جاتے ہیں انہیں پاکستانی کمیونٹی کے چند لوگوں کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پلیئرز بھی کافی پریشر کا شکار ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک فین نے مقامی ہوٹل میں پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو ہراساں کیا۔
سرفراز احمد اپنے بیٹے کو گود میں اٹھائے فوڈ کورٹ کی جانب جا رہے تھے کہ ایک شخص نے قومی ٹیم کے کپتان پر ذاتی حملے کرتے ہوئے نامناسب زبان استعمال کی۔
ایسا ہی ایک اور واقعہ لندن کے ایک شاپنگ مال کے باہر بھی دیکھا گیا جہاں کچھ نوجوانوں نے امام الحق اور بابر اعظم پر فقرے کسے تاہم کھلاڑیوں نے کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔
ٹیم ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑی سوشل میڈیا اور سڑکوں پر فینز کے نامناسب رویوں کی وجہ سے پریشان ہیں جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب ٹیم ورلڈ کپ میں بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے، عوام کا نامناسب رویہ ٹیم کے لیے مزید حوصلہ شکن ثابت ہو گا۔